ایمز ٹی وی (فارن ڈیسک) فرانس میں چارلی ابیڈو پر حملے کے بعد جرمنی کے ایک اخبار پر بھی آتش گیر مادے سے حملہ کیا گیا ہے۔جرمن اخبار مورگن پوسٹ پر آتش گیر مادہ پھینکا گیا جس سے عمارت میں معمولی آتشزدگی ہوئی البتہ کسی بھی قسم کا جانی نقصان نہیں ہوا۔برلن کی پولیس کا کہنا تھا کہ اخبار کی عمارت کے قریب سے دو افراد کو حراست میں لیا گیا ہے۔واضح رہے کہ میگزین چارلی ابیڈو پر حملے کے بعد جرمن اخبار مورگن پوسٹ نے وہ کارٹون شائع کیے تھے جن کی بنیاد پر مبینہ طور فرانسیسی میگزین پر حملہ کیا گیا تھا جس میں 12 افراد کی ہلاکت ہوئی تھی۔پولیس کی خاتون ترجمان نے کہا کہ رات کے اوقات میں ایک ڈیوائس اخبار کے دفتر میں پھینکی گئی جس سے آتش زدگی ہوئی،البتہ کوئی بڑا نقصان نہیں ہوا جبکہ بہت سارے کاغذات جل گئے۔ان کا کہنا تھا کہ حراست میں لیے گئے دونوں افراد عمارت کے قریب مشکوک حرکات کے باعث پولیس نے پکڑے۔امورگن پوسٹ نے اپنی ویب سائٹ پر کہا ہے کہ جس وقت اخبار کی عمارت پر آتش گیر مادہ پھینکا گیا اس وقت وہاں کوئی موجود نہیں تھا۔اخبار کا یہ بھی کہنا تھا کہ اس بات کی بھی تحقیقات کی جا رہی ہیں کہ حملہ کی وجہ چارلی ابیڈو کے کارٹونز شائع کرنا نہیں ہے۔ویب سائٹ پر یہ بھی بتایا گیا ہے کہ تحقیقات اب پولیس سے قومی سیکیورٹی کے اداروں نے لے لی ہے۔واضح رہے کہ چارلی ابیڈو نے اسلام کے خلاف بعض گستاخانہ خاکے شائع کیے تھے جس پر دنیا بھر میں رد عمل آیا تھا البتہ شدت پسند تنظیموں کی جانب سے سخت دھمکیاں بھی دی گئیں تھیں۔چارلی ابیڈو پو ہونے والے حملے کے بعد یورپ کے کئی ممالک کے اخبارت ان خاکوں (کارٹونز) کو دوبارہ شائع کیا، جرمنی کا اخبار ہمبرگ مورگن پوسٹ بھی ان اخبارات میں شامل ہے جس نے خاکوں کی اشاعت کی۔
جرمنی کے ایک اخبار پر بھی آتش گیر مادے سے حملہ، کوئی جانی نقصان نہیں ہوا
- 11/01/2015
- K2_CATEGORY بین الاقوامی خبریں
- 2205 K2_VIEWS
Leave a comment