Friday, 29 November 2024


قومی ٹیم کی بدلتی بیٹنگ سے آسٹریلیوی پریشان

 


ایمزٹی وی(اسپورٹس) آسٹریلیا کے 490 رنز کے ہدف کا تعاقب کرنے والی پاکستانی ٹیم نے بھرپور مزاحمت کرتے ہوئے 8 وکٹ پر 382 رنز جوڑ لیے جب کہ انہونی کو ہونی میں بدل کر کامیابی پانے کے لیے گرین کیپس کو مزید 108 رنز درکار ہیں، سنچری میکر اسد شفیق ناقابل شکست پویلین لوٹے۔
تفصیلات کے مطابق برسبین میں جاری سیریز کے پہلے ٹیسٹ میں 490 رنز کے ہدف کا تعاقب کرنے والی پاکستان ٹیم نے میچ کے چوتھے روز 2 وکٹ پر 70 رنز سے اپنی نامکمل اننگزکا دوبارہ آغازکیا تو اظہر علی 41 اور یونس خان کھاتہ کھولنے کا ارادہ لیے کریز پر آئے، دونوں کھلاڑیوں نے پہلے سیشن کے دوران عمدہ بیٹنگ کرتے ہوئے آسٹریلوی بولرز کو وکٹ سے محروم رکھا، موسم کی مداخلت بھی جاری رہی، ایک وقت میں دونوں بیٹسمین سنچریاں بنانے کے موڈ میں نظر آتے تھے لیکن دوسرے سیشن میں اظہر علی (71) نے مچل اسٹارک کی ایک گیند پر غیر ضروری شاٹ کھیلتے ہوئے وکٹ کیپر میتھیوویڈ کو کیچ دیدیا، یوں تیسری وکٹ کیلیے 91 رنز کی شراکت کا خاتمہ ہو گیا، اوپنر کے آؤٹ ہونے کے بعد ایک بار پھر خراب موسم کے سبب کھیل کو روک دیا گیا، میچ دوبارہ شروع ہوا تو کچھ ہی دیر بعد مصباح الحق بھی وکٹ گنوا بیٹھے، کپتان 5 پر تھے کہ جیکسن برڈ کی گیند پر ایل بی ڈبلیو کیلیے میزبان ٹیم کا ریویو بیکار گیا لیکن پیسر نے اپنے اگلے ہی اوور میں اسی سکور پر انھیں میتھیو ویڈ کا کیچ بنوا دیا۔

گزشتہ 6 اننگز میں ناکامی کے بعد پہلی ففٹی داغنے والے یونس خان نے 65 رنز بنانے کے بعد انتہائی غفلت کا مظاہرہ کرتے ہوئے ناتھن لیون کو ریورس سوئپ کھیلنے کی کوشش میں وکٹ گنوادی، سلپ میں اسٹیون سمتھ نے کیچ لیا، کینگروزنے 80 اوورز مکمل ہوتے ہی نئی گیند لینے میں تاخیر نہیں کی لیکن ڈنر تک سرفراز احمد اور اسد شفیق نے وکٹیں بچائے رکھیں، اس وقت پاکستان کا ٹوٹل 5 وکٹ پر 203 رنز تھا، وقفے کے بعد وکٹ کیپر بیٹسمین کو 19 پر موقع ملا، جوش ہیزل ووڈ کی گیند بیٹ کا کنارہ لینے کے بعد اسٹیون اسمتھ کے ہاتھوں سے پھسل گئی لیکن سرفراز اس کا زیادہ فائدہ نہ اٹھاسکے، انھیں 24 رنز پر مچل اسٹارک نے ان سوئنگر پر بولڈ کردیا۔

محمد عامر نے اسد شفیق کے ہمراہ مثبت انداز میں بیٹنگ کرتے ہوئے تیزی سے رنز بٹورتے ہوئے سب سے بڑی 92 کی شراکت قائم کی لیکن جیکسن برڈ کی ایک اچھی گیند ان کی اننگز کا 48 پر اختتام کرگئی، پیسر کی معاونت میتھیوویڈ نے کی، اس دوران اسد شفیق کو 62 پر ایک موقع ملا جب عثمان خواجہ نے کیچ ڈراپ کرتے ہوئے جیکسن برڈ کو وکٹ سے محروم کیا، اسد کو دوسری بار نئی زندگی 72 پر اسٹیون اسمتھ نے دی، بدقسمت بولر مچل اسٹارک تھے، وہاب ریاض کا انداز خاصا جارحانہ رہا، انہوں نے 21 رنز بنائے تھے کہ جوش ہیزل ووڈکی گیند پرایل بی ڈبلیو ریویو کے باوجود وکٹ بچانے میں کامیاب ہوئے، دن کے آخری اوورمیں اسد شفیق نے مزاحمتی سنچری 140 گیندوں پر مکمل کر لی، تاہم جیکسن برڈ نے باہرجاتی گیند پر وہاب ریاض (30) کو قابو کرلیا، یاسر شاہ نے ایک چوکے سے کھاتہ کھول لیا۔

پاکستان نے 8وکٹ پر 382 رنز بنائے اور انہونی کو ہونی میں بدل کر فتح پانے کیلیے مزید 108رنز درکار ہیں، اسد شفیق اپنا اسکور 100رنز سے آگے بڑھائیں گے، مشکل ترین امتحان میں ان کو صرف 2 بیٹسمین ساتھ دینے کیلیے میسر ہیں، آسٹریلیا کی جانب مچل اسٹارک، جیکسن برڈ 3،3 ، ناتھن لیون 2 شکار کرنے میں کامیاب ہوئے، ہیزل ووڈ اور میک میڈنسن وکٹ سے محروم رہے۔

 

Share this article

Leave a comment