Friday, 29 November 2024


ادھوری نیند معیشت نقصان سہنے پرمجبور

 

ایمز ٹی وی (صحت) ایک بین الاقوامی تحقیق کی گئی۔ ’’نیند کیوں اہمیت رکھتی ہے۔۔۔۔ ناکافی نیند کی معاشی قیمت‘‘ کے عنوان سے کی گئی تحقیق کے نتائج میں بتایا گیا کہ افرادی قوت کی ناکافی نیند قومی معیشتوں کو بھاری نقصان پہنچا رہی ہے۔ یہ دل چسپ مگر اہم تحقیق رینڈ یورپ نامی امریکی تھنک ٹینک نے امریکا، برطانیہ، جرمنی، کینیڈا اور جاپان میں کی۔

ماہرین صحت کہتے ہیں کہ پوری نیند لینا تندرستی کے لیے بے حد ضروری ہے۔

نیند کی کمی سے مُوٹاپا، ہائی بلڈ پریشر، ذیابطیس اور دل کی مختلف بیماریاں لاحق ہوسکتی ہیں۔ نیند کی کمی انسانی صحت کو متأثرکرتی ہی ہے، ساتھ ساتھ یہ ملکی معیشت کو بھی نقصان پہنچاتی ہے! آپ سوچ رہے ہوں گے کہ سونا تو آپ کا ذاتی معاملہ ہے، اس کا ملکی معیشت سے کیا تعلق ہے؟ آپ یہ جان کر حیران رہ جائیں گے کہ آپ کی نیند اور ملک کی ترقی میں براہ راست تعلق ہے۔

تحقیق میں بتایا گیا کہ نیند کی کمی امریکی معیشت کو سالانہ 411 ارب ڈالر تک نقصان پہنچا رہی ہے۔ یہ رقم امریکی جی ڈی پی کا 2.28 فی صد بنتی ہے۔

تحقیقی رپورٹ کے مطابق نیندکی کمی دماغی اور جسمانی صحت پر اثرانداز ہوتی ہے جس کی وجہ سے افرادی قوت کی کارکردگی میں فرق آجاتا ہے جس کا معیشت پر بُرا اثر پڑتا ہے۔ علاوہ ازیں نیند کی کمی کا شکار مزدوروں اور کارکنان میں موت کی شرح بھی بلند ہے۔ افرادی قوت میں موت کی بلند شرح بھی معاشی ترقی پر اثرانداز ہورہی ہے۔ محققین کہتے ہیں کہ اوسطاً چھے گھنٹے سے کم سونے والے افراد میں شرح اموات سات سے نو گھنٹے تک کی نیند لینے والے افراد کے مقابلے میں 13 فی صد زائد پائی گئی۔

نیند کی کمی کا شکار افراد مختلف امراض میں مبتلا ہوجاتے ہیں۔ نتیجتاً انھیں اپنے دفاتر، فیکٹریوں اور کارخانوں سے رخصت لینی پڑتی ہے۔ تحقیق کے مطابق امریکا کی کام کرنے والی آبادی مجموعی طور پر سالانہ بارہ لاکھ چھٹیاں کرتی ہے۔ اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد ان لوگوں کی ہے جو نیند پوری نہ ہونے کے باعث دل جمعی سے کام نہیں کرپاتے۔

اس تحقیق کے لیے محققین نے پانچوں ممالک میں ہزاروں برسرروزگار افراد کے نیند کے دورانیے اور جائے کار پر ان کی کارکردگی کا مشاہدہ کیا، اور پھر معیشت پر اس کے اثرات کا جائزہ لیا۔

یورپ کی تحقیقی ٹیم کے سربراہ مارکو ہیفنر کہتے ہیں کہ ہماری تحقیق ظاہر کرتی ہے کہ ناکافی نیند کے اثرات بہت گہرے ہیں۔ نیند کا محدود دورانیہ نہ صرف لوگوں کی انفرادی صحت اور خوش حالی کو متأثر کرتا ہے بلکہ قومی معیشت پر بھی اس کے اہم اثرات مرتب ہوتے ہیں، کیوں کہ نیند پوری نہ ہونے کی وجہ سے افرادی قوت کی کارکردگی گر جاتی ہے اور ان میں شرح اموات بڑھ جاتی ہے۔

کام کرنے والی آبادی کی ناکافی نیند جاپانی معیشت کو سالانہ 138 ارب ڈالر کا نقصان پہنچا رہی ہے۔ نیند پوری نہ ہونے کی وجہ سے مجموعی طور پر چھے لاکھ کام کے دن ضائع ہوجاتے ہیں۔ جرمن معیشت نیند کی کمی کی صورت میں 60 ارب ڈالر تک نقصان برداشت کررہی ہے۔ برطانوی افرادی قوت اپنی نیند پوری نہ کرکے قومی معیشت کو 50 ارب ڈالر کا جھٹکا دے رہی ہے۔ کینیڈین شہریوں کی اکثریت پوری نیند لیتی ہے، اس کے باوجود اس کی معیشت سالانہ 21.4 ارب ڈالر کا نقصان سہنے پر مجبور ہے۔

 

Share this article

Leave a comment