ایمزٹی وی(مانیٹرنگ ڈیسک)روس نے دنیا کی ایسی خطرناک ترین توپ تیار کرلی ہے جو بجلی استعمال کرتے ہوئے آواز کے مقابلے میں 10 گنا زیادہ رفتار سے گولا داغ کر مضبوط سے مضبوط ہدف کو بھی پلک جھپکتے ہی راکھ کا ڈھیر بناسکتی ہے۔
روسی ویب سائٹ ’’سائنٹفک رشیا‘‘ کے مطابق گزشتہ دنوں اس ’’بجلی بھری توپ‘‘ (الیکٹرومیگنیٹک ریل گن) سے تجرباتی طور پر 3 کلومیٹر فی سیکنڈ کی زبردست رفتار سے پلاسٹک کے گولے داغے گئے جنہوں نے المونیم کی موٹی چادر کے پرخچے اُڑا دیئے۔ روسی ذرائع کا کہنا ہے کہ اس وقت دنیا میں کوئی بنکر یا فولادی بکتر ایسا نہیں جو 3 کلومیٹر فی سیکنڈ کی رفتار سے ٹکرانے والے گولے کے سامنے ٹھہر سکے۔
گزشتہ 40 سال کے دوران فرانس اور امریکا میں بھی الیکٹرومیگنیٹک ریل گن کے منصوبوں پر بہت کام ہوچکا ہے جن سے کچھ اچھے نتائج بھی سامنے آئے ہیں لیکن اب تک ایسی کوئی بجلی بھری توپ نہیں بنائی جاسکی جو خلاء میں براہِ راست کوئی چیز پہنچا سکے۔ ان کے مقابلے میں روس کا منصوبہ ابھی بالکل ابتدائی مرحلے پر ہے کیونکہ اس کے ذریعے داغے گئے گولوں کا وزن خاصا کم ہے۔
رپورٹ کے مطابق ممکنہ طور پر اس بجلی بھری توپ کو ابتداء میں روسی بحری بیڑے کا حصہ بنایا جائے گا البتہ اس کے زیادہ طاقتور ماڈلز کے ذریعے چھوٹی جسامت والے مصنوعی سیارچوں اور مختلف ساز و سامان کو بغیر راکٹ کے خلاء میں بھی پہنچایا جاسکے گا۔
دفاعی ماہرین کا کہنا ہے کہ روسی ساختہ الیکٹرومیگنیٹک ریل گن کے منصوبے کو پختہ ہوکر قابلِ استعمال بننے میں ابھی مزید کئی سالہ تحقیق کی ضرورت ہے۔ البتہ کم فاصلے پر موجود اہداف کو تباہ کرنے کے لیے اس منصوبے کی تکمیل میں زیادہ وقت نہیں لگنا چاہیے۔