Friday, 29 November 2024


کپل شرما نے بنایا خود اپنا مزاق

 

ایمز ٹی وی (انٹرٹینمنٹ)مشہور ہندوستانی کامیڈین کپل شرما اپنے کامیڈی شو میں دوسروں کو مذاق کا نشانہ بنانے کے لیے تو مشہور ہیں ہی، لیکن وہ خود اپنا اور بالخصوص اپنی انگریزی کا مذاق اڑانے سے بھی نہیں کتراتے۔ حال ہی میں کپل نے کرن جوہر کے شو 'کافی وِد کرن' سیزن 5 میں شرکت کی، اس شو کے پرومو آج کل ٹی وی پر دکھائے جارہے ہیں، جن میں کپل، کرن سے کہتے نظر آتے ہیں کہ برائے مہربانی انگریزی کے بجائے ہندی زبان میں بات کریں کیونکہ ان کی انگلش ڈکشنری صرف 700 الفاظ تک محدود ہے۔

شو کے دوران کپل نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر کے حوالے سے بھی بات کی اور کہا کہ لوگ ٹوئٹر پر کچھ بھی لکھ دیتے ہیں، جن میں وہ خود بھی شامل ہیں۔ گذشتہ برس ہندوستانی وزیراعظم نریندر مودی کو کرپشن کے حوالے سے کی گئی ٹوئیٹ کا جب ذکر چھڑا تو کرن نے کپل سے پوچھا کہ اُس رات ایسا کیا ہوا تھا کہ آپ نے وہ ٹوئیٹ کی؟ جس پر کپل نے کہا کہ 'وہ لوگوں کو نصیحت کرنا چاہتے ہیں کہ نشے میں ڈرائیونگ نہ کریں اور نشے میں ٹوئیٹ بھی نہ کریں'۔ یاد رہے کہ گذشتہ برس ستمبر میں کپل شرما نے نریندر مودی کے نام اپنی ایک ٹوئیٹ میں لکھا تھا کہ ’میں انکم ٹیکس کے نام پر گزشتہ 5 سالوں میں 15 کروڑ روپے ادا کرچکا ہوں اور اب بھی مجھے نیا دفتر بنانے کے لیے بی ایم سی (بریہن ممبئی میونسپل کارپوریشن) کو 5 لاکھ روپے رشوت دینی ہوگی‘۔

انہوں نے ایک اور ٹوئیٹ میں اپنے غصے کا اظہار کرتے ہوئے سوال کیا تھا ’نریندر مودی کیا یہ ہیں آپ کے اچھے دن؟‘'کافی کوئز' کے دوران کپل اُس وقت مشکل میں پھنس گئے جب کرن نے ان سے انگریزی فلموں کے ناموں کو ہندی میں ترجمہ کرنے کو کہا۔ ہولی وڈ فلم 'فالٹ اِن آور اسٹارز' (Fault In Our Stars) کا نام کپل نے کچھ یوں ترجمہ کیا، 'شاہ رخ خان کی غلطیاں' یہاں کپل نے شاہ رخ کا نام بالی ووڈ اسٹار کی حیثیت سے مزاحیہ انداز میں لیا۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ کپل اپنی انگریزی کا سب سے زیادہ مذاق خود ہی اڑاتے ہیں، گذشتہ برس کپل نے ایک موبائل فون کے اشتہار میں کام کیا تھا، جس میں وہ اپنی قومی زبان کی اہمیت پر لیکچر دیتے نظر آئے تھے۔ کپل شرما نے اشتہار میں لوگوں کو اس حوالے سے 'درس' دیا تھا کہ ہمیں اپنی زبان سے پیار کرنا چاہیے اور اگر کسی کو انگریزی نہیں آتی تو اس میں شرمندگی کی کوئی بات نہیں۔ ساتھ ہی ان کا کہنا تھا کہ کچھ لوگوں نے یہ روش اختیار کرلی ہے کہ 'جو انگریزی جھاڑے گا، وہی جھنڈے گاڑے گا'۔

 

 

Share this article

Leave a comment