ایمزٹی وی(صحت)شہر میں ہزاروں افراد کے چکن گنیا سے متاثر ہونے کے باوجود تاحال صوبائی محکمہ صحت نے اس مرض سےبچاؤ ، علاج اور احتیاط سےمتعلق آگہی مہم شروع نہیں کی۔ محکمہ کے تحت اسپرے مہم اور مچھروں کے خاتمے کیلئے بھی اقدامات شروع نہیں کئےجاسکے جس نے عوام کی پریشانی میں اضافہ کر دیا ہے ۔ چکن گنیا سے متاثر ہ افراد شدید درد کے ساتھ اسپتالوں میں کراہتے نظر آتے ہیں مریضوں کی جانب سے ڈاکٹروں سے صرف ایک ہی مطالبہ کیا جارہا ہے کہ کسی طرح اس درد کو ختم کیا جائے اور انہیں اس سے نجات کا طریقہ بتایا جائے ۔ دوسری جانب ماہرین صحت نے شہریوں کو ہدایت کی ہے کہ اس بخار کی علامات ہونے پر اینٹی بائیوٹک اور درد کی ادویات نہ لی جائیں ۔ اس ضمن میں عالمی ادارہ صحت نےبھی ہیلتھ ایڈوائزری جاری کی تھی جس کے مطابق چکن گنیا ایک وائرل ڈیزیز ہے یہ مرض ایڈیز ایجپٹی اور ایڈیز ایلبوپکٹس مچھر کے کاٹنے کے لاحق ہوتا ہے ۔ مچھر کے کاٹنے کے 3سے 7دنوں میں اس کے آثار سامنے آتے ہیں ۔ اس کی علامات اور ڈینگی کے علامات تقریباً ایک جیسی ہوتی ہیں اور عموماً ڈاکٹر اس کی غلط تشخیص کر دیتے ہیں ۔