ایمزٹی وی(بیجنگ) وزیراعظم نوازشریف کے دورہ چین کے دوسرے روزپاکستان اورچین کے درمیان مفاہمت کی کئی یادداشتوں پردستخط کیے گئے ہیں۔ جن یادداشتوں پر دستخط ہوئے ہیں ان میں شاہراہ ریشم اقتصادی بیلٹ، 21 صدی میری ٹائم سلک روڈ اورایم ایل ون ریل منصوبے پرعملدرآمد، ایم ایل ون ریل منصوبے پرعملدرآمد کے لئے مفاہمت کی یادداشت پردستخط اور گوادرائرپورٹ کے لئے 80 کروڑ آرایم بی تکنیکی اقتصادی تعاون کاسمجھوتہ کیا گیا جب کہ ایم ایل ون کی اپ گریڈیشن اورحویلیاں ڈرائی پور ٹ کے قیام کافریم ورک طے پا گیا۔
مفاہمت کی یادداشتوں پردستخط کے دوران گوادراورایسٹ بے ایکسپریس وے کے لئے اقتصادی وتکینکی تعاون کی مفاہمت اوراس مفاہمت کے تحت چین ایک ارب 10 کروڑآر ایم بی کا تعاون کرے گا۔
اس کے علاوہ پاکستان اور چین نے بھاشا ڈیم کی تعمیر کی مفاہمتی یاداشت پر بھی دستخط کر دیئے ہیں۔ اس حوالے وزیراعظم نواز شریف کا کہنا تھا کہ وزارت پانی و بجلی اور پلاننگ کمیشن چین کے حکام کے ساتھ مل کر ڈیم کی تعمیر پر کام کریں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ میں بھاشا ڈیم کے تعمیراتی کام کی نگرانی خود کروں گا۔
بھاشا ڈیم 9 سال میں مکمل ہوگا جس سے پاکستانی عوام کو سستی بجلی میسرہوگی۔ ایک محتاط اندازے کے مطابق بھاشا ڈیم سے 40 ہزار میگا واٹ بجلی حاصل کی جا سکتی ہے۔