Friday, 29 November 2024


مصباح اور آفریدی کا قزافی اسٹیڈیم میں جشن

 

ایمز ٹی وی (اسپورٹس) شاہد آفریدی اور مصباح الحق نے عوام کی محبتیں سمیٹ لیں، ورلڈ الیون کیخلاف میچ کے وقفے میں دونوں سابق کپتانوں نے رکشے میں میدان کا چکر لگایا۔ شاہد آفریدی نے گزشتہ برس پاکستان کرکٹ بورڈ سے الوداعی میچ کھیلنے کا موقع دینے کی درخواست کی تھی لیکن اس پر غور نہیں کیا گیا، اس کے بعد ایک تجویز یہ بھی آئی کہ انھیں ورلڈ الیون میں شامل کردیا جائے، جواب میں چیئرمین پی سی بی نجم سیٹھی نے کہا کہ سابق آل راؤنڈر ریٹائر ہوچکے ہیں میچ تو نہیں کھیل سکتے انھیں فیئرویل ضرور دیں گے۔ شاہد آفریدی نے آزادی کپ سیریز کا ایک میچ شائقین کے درمیان بیٹھ کر دیکھااور کہا کہ وہ ملک میں انٹرنیشنل کرکٹ کی واپسی پر خوش اور اس کھیل کو سپورٹ کرنے کے لیے آئے ہیں، پی سی بی کی جانب سے شاہد آفریدی کو کہا گیا کہ اگر وہ الوداعی تقریب میں شریک نہیں ہونا چاہتے تو تیسرے میچ میں گراؤنڈ کا چکر لگائیں اور شائقین کی سپورٹ پر ان کا شکریہ ادا کریں جس پر وہ آمادہ ہو گئے، تاہم بعد ازاں تیسرے میچ میں گراؤنڈ کے راؤنڈ کو الوداعی تقریب میں شرکت سے مشروط کیا گیا تھا جس پر انھوں نے ناراضی کا اظہار کیا، جمعرات کو پی سی بی ایوارڈز کی تقریب میں انھیں، یونس خان اور مصباح الحق کو بلایا گیا تھا لیکن صرف مصباح الحق شریک ہوئے اور ایک کروڑ کا چیک وصول کیا،شاہد آفریدی اور یونس خان کے نہ آنے پر نجم سیٹھی نے دونوں کرکٹرز کو دیے جانے والے ایک ایک کروڑ روپے ایدھی فاؤنڈیشن کو عطیہ کرنے کا اعلان کردیا۔ گزشتہ روز بورڈ کو غلطی کا احساس ہوا اور شاہد آفریدی کو مدعو کر لیا جس پر انھوں نے قذافی اسٹیڈیم آنے پر رضامندی ظاہر کر دی۔سابق کپتان شاہد آفریدی ورلڈ الیون اور پاکستان ٹیم کے مابین آزادی کپ سیریز کا آخری میچ دیکھنے کیلیے گزشتہ روز اسٹیڈیم میں آئے، انھوں نے ٹرک آرٹ سے مزین رکشے میں میدان کا چکر لگاتے ہوئے طویل کیریئر کے دوران بے پناہ محبت دینے والے شائقین کا شکریہ ادا کیا، اس دوران اسٹیڈیم تالیوں سے گونجتا رہا۔ شاہد آفریدی کے بعد مصباح الحق نے بھی اسی انداز میں شائقین سے داد وصول کی،دونوں کرکٹرز میدان کا چکر مکمل کرنے کے بعد قومی ٹیم کے کھلاڑیوں سے ملے اور گروپ فوٹو بنوائی، بعد ازاں تالیوں کی گونج میں میدان سے باہر گئے، دونوں نے سیاہ رنگ کے شلوار سوٹ پہن رکھے تھے۔

 

Share this article

Leave a comment