یمز ٹی وی (اسلام آباد)وفاقی وزیر مملکت انوشہ رحمان نے کہا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کا اسحاق ڈارکی فرد جرم کارروائی روکنے کی درخواست کوخارج کرناقابل افسوس ہےکیا کبھی ایسا ہواکہ نیب کا ریفرنس سپریم کورٹ کے حکم پردائرہو. احتساب عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انوشہ رحمان نے کہا کہ کل اسحاق ڈارنے احتساب عدالت کے فیصلے کو چیلنج کیا تھا،ہائیکورٹ کے جج کہتے ہیں کہ سپریم کورٹ جائیں کیونکہ تمام اختیارات سپریم کورٹ کے پاس ہیں اورکوئی بھی درخواست دائرکرنی ہے توسپریم کورٹ جائیں۔
انوشہ رحمان نے کہا کہ ہمیں بتایا تو جائے کہ الزامات کیا ہیںا بھی توچارج شیٹ ہی نہیں ملی اورٹرائل شروع کردیاگیا.
وفاقی وزیر مملکت کا کہنا تھا کہ پاکستان کی تاریخ میں اس سے زیادہ جلدی کسی کیس میں نہیں ہوئی،رینجرزکی تعیناتی کس کے حکم پرہوئی تھی؟سوشل میڈیا پر وائرل ہونیوالی ویڈیو بہت کچھ بیان کرتی ہے۔
انوشہ رحمان نے کہا کہ نوازشریف،انکے بچے اوراسحاق ڈارانصاف کے منتظرہیں. پاکستان کی تاریخ میں نئے قوانین سامنے آ رہے ہیں، ان کا کہنا تھا کہ نیب نے درختوں پربھی جے آئی ٹی کی کاپیاں لگائی ہوئی ہیں،23 میں سے11والیوم جے آئی ٹی کی ہی رپورٹ ہیں۔