Thursday, 28 November 2024


قائداعظم یونیورسٹی میں ایک ماہ سے تدریسی عمل معطل

 

ایمز ٹی وی(اسلام آباد/تعلیم) قائداعظم یونیورسٹی میں اکتوبر کا پورا مہینہ احتجاج اور ہڑتال کی نذر ہو گیا، یونیورسٹی میں تا حال کشیدگی برقرار ہے، وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال نے قائداعظم یونیورسٹی کی بندش اور احتجاج کا نوٹس لے لیا ہے۔ وزیر داخلہ نے کہا ہے کہ مٹھی بھر طلبہ ہزاروں طلبہ کے مستقبل سے نہیں کھیل سکتے، جامعہ میں ڈسپلن پرکوئی سمجھوتہ نہ کیا جائے، قائد اعظم یونیورسٹی اہم تحقیقی یونیورسٹی ہے اسے تماشہ نہ بنایا جائے۔
تفصیلات کے مطابق جھگڑا کرنے پر قائد اعظم یونیورسٹی سے نکالے گئے طلبا کے احتجاج کے باعث تعلیمی عمل معطل رہا اور بسیں بھی نہ چل سکیں۔ یونیورسٹی کے داخلی راستوں پرپولیس تعینات کرکے سیکورٹی سخت کردی گئی۔ دوسری جانب ایوان صدر سے بھی یونیورسٹی معاملات پر رابطہ وائس چانسلر سے رابطہ کیا گیا اور موجودہ صورتحال کے بارے میں آگاہی لی گئی۔
صدرمملکت ممنوں حسین یونیورسٹی کے چانسلر بھی ہیں۔ انتظامیہ کا کہنا ہے یونیورسٹی کھولے جانے سے متعلق حتمی طورپرکچھ نہیں کہا جاسکتا۔احتجاجی طلبہ کا موقف ہے کہ مطالبات پورے ہونے تک کلاسزکابائیکاٹ جاری رہیگا۔ ادھرقائداعظم یونیورسٹی کے احتجاجی طلبہ کیخلاف گزشتہ روزایک اورمقدمہ درج کیاگیاتھا۔
پولیس کے مطابق مقدمے میں طلبہ پریونیورسٹی میں گاڑیوں کے شیشے توڑنے اور ٹائروں سے ہوا نکالنے کا الزام ہے جبکہ طلبہ نے یونیورسٹی کی گاڑیوں کے ڈرائیوروں کو مارا پیٹا اور چابیاں چھین لیں۔ بی این پی کے سابق سینیٹر ثنا اللہ بلوچ کی وفد کے ہمراہ وائس چانسلر ڈاکٹر جاوید اشرف سے ملاقات کی، ملاقات میں طلبا کونسل کا چیئرمین بھی شریک ہوا اورملاقات میں برطرف طلبا کی بحالی سے متعلق بات چیت کی گئی۔ وائس چانسلر کا کہنا تھا کہ طلبا سینڈیکیٹ کی کمیٹی کی سفارشات کا انتظارکریں، طلبا نے ایک مرتبہ پھر تدریسی عمل کو معطل کیاجو درست عمل نہیں ہے۔
یونیورسٹی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ شٹل سروس بند ہونے کے باعث تدریسی عمل مکمل بحال کرنے میں مسائل ہیں۔ مختلف ڈیپارٹمنٹ کو طلبا نے تالے لگا رکھے ہیں۔ جامعہ کی بگڑتی صورتحال کے پیش نظر سینیئر اور اولڈ قائدین پر مشتمل ایلومنائی ایسویشن نے بھی میدان میں اترنے کا فیصلہ کیا ہے۔ایلومنائی ایسوسی ایشن نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ جامعہ کی مزید بگڑتی صورتحال پر دکھ ہے،کمائے گئے نام کو مٹی میں رلتا ہوا نہیں دیکھ سکتے ہیں۔ اب تک حالات کو دیکھتے رہے ہیں مگر اب لگتا ہے کہ پانی سر سے گزر رہا ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ ایلومنائی ایسوسی ایشن کے مختلف کونسلز کے چئرمین سے رابطے شروع کر دیئے ہیں۔ سینیئر قائدین تمام فریقین کے درمیان امن کی فضا برقرار رکھنے کی کوشش کریں گے۔

 

Share this article

Leave a comment