Friday, 29 November 2024


رینالٹ اور الفطیم کا پاکستان میں اپنی مصنوعات متعارف کرانے کا معاہدہ

 

ایمزٹی وی(تجارت) فرانسیسی گروپ رینالٹ اور الفطیم نے پاکستان میں رینالٹ گاڑیوں کی اسمبلی اور ڈسٹری بیوشن کے معاہدوں پر دستخط کردیے۔
اس موقع پر رینالٹ گروپ کے سینئر نائب صدر و چیئر مین برائے افریقہ، مشرق وسطی انڈیا ریجن فیبرس کیمبالیو نے کہا کہ ہماری کوشش ہے کہ ہم پاکستان کے صارفین کواپنی جدید ترین مصنوعات اور کٹنگ ایج ٹیکنالوجی متعارف کرائیں اور مارکیٹ میں حفاظت اور اعلیٰ معیار کے نئے درجات قائم کریں۔
الفطیم آٹو موٹیو کے صدر لین ہنٹ نے کہا کہ پاکستان200ملین آبادی پر مشتمل اہم معیشت ہے اور متحرک مڈل کلاس سے مزین ہے، ہم ان صلاحیتوں کے حامل ملک کی معیشت میں گروپ رینالٹ کو متعارف کرانے پر بہت خوشی محسوس کررہے ہیں، گروپ رینالٹ گاڑیاں بنانے والی دنیا کی اولین کمپنیوں میں سے ایک ہے اور یورپ کی صف اول کی کمپنی ہے جو اب پاکستان میں اپنی مصنوعات متعارف کرارہی ہے، ہم پاکستان کے آٹو سیکٹر اور صارفین کے لیے حقیقی ویلیو ایڈیشن کی جدوجہد کریں گے اور پاکستان میں عالمی سطح کی تنظیم بنانے کی بھرپورکوشش کریں گے۔
الفطیم گروپ‘ رینالٹ کے ساتھ طویل اور کامیاب شراکت داری کی امید رکھتا ہے۔ معاہدوں کی رو سے گروپ رینالٹ ملک میں اپنی جدید مصنوعات اور تکنیکی مہارت لے کر آئے گا جبکہ الفطیم گروپ اپنی نئی ماتحت کمپنی الفطیم آٹوموٹیو پاکستان (پرائیوٹ) لمیٹڈکے ذریعے نیا اسمبلی پلانٹ قائم کرے گا اور ملک بھر میں گاڑیوں کی ڈسٹری بیوشن سرانجام دے گا۔ الفطیم کے 29 ممالک میں کئی کاروبار کامیابی سے چل رہے ہیں جن کی بنیاد پر گروپ اپنا منفرد اور اعلیٰ مقام حاصل کرچکا ہے ، ساتھ ہی گروپ کو صارفین کے ساتھ روابط کی بنیاد پر اعلیٰ سروسز اور سہولتیں فراہم کرنے کا وسیع تجربہ ہے۔
الفطیم کے عالمی آٹو موٹیو آپریشنز دنیا بھر کی 11مارکیٹس میں جاری و ساری ہیں جن میں مشرق وسطی، افریقہ، جنوبی ایشیا اور اب پاکستان شامل ہے، پاکستان یقیناً کئی حوالوں سے اہم اور کلیدی ہے کیونکہ یہاں بھرپور مواقع میسر ہیں۔ اس کی ایک وجہ ملک کی نئی آٹو موٹیو ڈولپمنٹ پالیسی ہے، کراچی میں پلانٹ کی تعمیر کے کام کا آغاز سال 2018 کی پہلی سہ ماہی میں ہوگا اور گروپ رینالٹ کے معیارات کے مطابق گاڑیوں کی فروخت کا عمل 2019 میں شروع کرنے کی منصوبہ بندی کی گئی ہے جس کو 2020 میں بھرپور بڑھادیا جائے گا۔

 

Share this article

Leave a comment