ایمزٹی وی(تعلیم/کراچی)اعلی ثانوی تعلیمی بورڈ کراچی میں قائم مقام ناظم امتحانات محمد جعفر کی ریٹائرمنٹ کو ایک ہفتہ گزرنے کے باوجود نئے ناظم امتحانات کے عدم تقرر سے بحران پیداہوگیا ہےاور تمام امور میں مشکلات کا سامنا ہے۔ ناظم امتحانات محمد جعفر 24 جولائی کو ریٹائر ہوگئے تھے تاہم اس کے باوجود وہ بورڈ آرہے ہیں اور اپنا کام کنٹرولر آفس کے بجائے ملحقہ دفتر سے بیٹھ کر کر رہے ہیں جس سے بورڈ کے ملازمین میں بے چینی پھیلی ہوئی ہے تاہم نگراں حکومت کے دور مین تعینات ہونے والے سیکرٹری بورڈ و جامعات قاضی کبیر کے مطابق قائم مقام ناظم امتحانات محمد جعفر نے چارج چھوڑ دیا ہے اور چیئرمین بورڈ کی درخواست پر ان کی دوبارہ تقرری کے لیئے سمری نگران وزیر اعلیٰ کو بھیج دی گئی ہے
میڈیا کے اس سوال پر کہ کسی نائب ناظم امتحانات کو تاحکم ثانی چارج کیوں نہیں دیا گیاہے اور ریٹائر شخص کی دوبارہ تعیناتی کی سفارش سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف ورزی ہے اور یہ معاملہ نگراں حکومت کے دائرہ اختیار میں نہیں آتا، کا سیکرٹری بورڈ و جامعات قاضی کبر نے جواب نہیں دیا۔
واضح رہے کہ قائم مقام ناظم امتحانات محمد جعفر کی ریٹائرمنٹ کے بعد سنیارٹی کے لحاظ سے کے سیکریٹری بورڈز و جامعات محمد حسین سید نے انٹر بورڈ کی درخواست کی نظرانداز کرکے سپریم کورٹ کے فیصلے کے تناظر میں بورڈ سے سینیریاٹی کے لحاظ سے پہلا نمبر ڈپٹی سیکریٹری عظیم احمد کا ہےجبکہ ڈپٹی کنٹرولر زرینہ راشد جو قائم مقام سیکریٹری بورڈ بھی ہیں کا دوسرا ۔ ڈپٹی کنٹرولر شجاعت ہاشمی تیسرے نمبر پر، ڈپٹی کنٹرولر ہادی حسن چوتھے اور ڈپٹی کنٹرولر محمد عظیم صدیقی کا پانچواں نمبرہے
یہ بھی یاد رہے کہ سابق وزیر اعلیٰ مراد علی شاہ کے دور میں محمد حسین سید نے انٹر بورڈ کے چیئرمین کی کنٹرولر کو توسیع دینے کی درخواست نظرانداز کرکے سپریم کورٹ کے فیصلے کے تناظر میں بورڈ سے سینئر افسران کی فہرست مانگی تھی لیکن اس دوران ان کا تبادلہ ہوگیا تھا