Friday, 29 November 2024


جامعہ کراچی نے خسارے پر قابو پانے کے لئے حربہ ڈھونڈ نکالا

کراچی: جامعہ کراچی نے خسارے پر قابو پانے کیلئے اخراجات میں کمی کی بجائے کینٹینز کے کرائے میں نمایاں اضافے کا فیصلہ کیا ہے جس کی وجہ سے کینٹینز مالکان میں بے چینی پھیل گئی ہے۔ جامعہ کراچی میں مرکزی طعام گاہ کے علاوہ 22 کینٹینز ہیں جن کا گزشتہ سال کرایہ 40 روپے فی اسکوائر فٹ مقرر کیا گیا تھا جس پر سب نے اتفاق کیا تھا تاہم جامعہ کراچی نے اپنی سطح پر ٹینڈر جاری کر دیا ہے جس کا ابتدائی کرایہ 40 روپے سے بڑھا کر یکمشت 130 روپے فی اسکوائر فٹ کر دیا ہے۔

مرکزی طعام گاہ کا پہلے ہی کرایہ دو لاکھ روپے ماہانہ کے لگ بھگ ہے اور وہاں پہلے ہی چیزیں بازار سے بھی مہنگی ملتی ہیں تاہم امکان ہے کہ اگر کینٹینز کا کرایہ 130 روپے فی اسکوائر فٹ کر دیا گیا تو نہ صرف چیزیں مہنگی کر دی جائیں گی بلکہ معیار بھی خراب ہونے کا اندیشہ ہوگا،جس سے طلبہ متاثر ہونگے۔ دلچسپ امر یہ ہے کہ فوٹو اسٹیٹ کی دکانوں کا کرایہ فی اسکوائر فٹ 40 روپے مقرر کیا گیا ہے۔ جامعہ کراچی میں پہلے ہی فوٹو اسٹیٹ مہنگی ہے۔ 3 روپے

فی کاپی وصول کی جاتی ہے جبکہ بازار میں دو روپے فی کاپی قیمت مقرر ہے جامعہ کراچی میں 33 فوٹو کاپیوں کی دُکانیں ہیں ، ہر دُکان میں 3 سے چار مشینیں چل رہی ہوتی ہیں۔ ذرائع کے مطابق کئی فوٹو اسٹیٹ مشینیں مخصوص افراد کو مفت فوٹو کاپی کی سہولت دیتی ہیں اور کچھ بااثر افراد کی اپنی ہیں چنانچہ یہی وجہ ہے کہ فوٹو کاپی کی دُکانوں کا کرایہ 40 روپے فی اسکوائر فٹ مقرر کیا گیا ہے۔ جامعہ کراچی کے ایک کینٹین مالک نے بتایا کہ گزشتہ 30 سال سے کینٹین چلا رہا ہے لیکن اتنی بُری صورتحال اس نے آج تک نہیں دیکھی۔ نظم و ضبط کے حوالے سے مشہور وائس چانسلر ڈاکٹر عبدالوہاب کے دور میں بھی کینٹینزمالکان کو تنگ نہیں کیا گیا۔ البتہ اس وقت کھانے کی چیزوں کے معیار پر سختی بہت تھی۔ انہوں نے بتایا کہ جامعہ کراچی صرف ہمیں زمین دیتی ہے۔ کینٹین ہم خود تعمیر کرتے ہیں اگر جامعہ کراچی خود کینٹین تعمیر کر کے دیتی تو پھر بھی ٹھیک تھا لیکن اب ہم یا تو چیزیں مہنگی کر دیں گے یا پھر کینٹین چھوڑ کر چلے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ جامعہ این ای ڈی اور دیگر جامعات میں بھی کینٹینز ہیں۔ جامعہ کراچی ان سے سبق لے جہاں کم قیمت پر طلبہ کیلئے چیزیں دستیاب ہوتی ہیں۔ ادھر معلوم ہوا ہے کہ سندھ یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر فتح برفت کی ہدایت پر سندھ یونیورسٹی میں طلبہ کو انتہائی کم قیمت پر کھانا دیا جا رہا ہے جبکہ یونیورسٹی کی تمام کینٹینز میں بازار سے کم قیمت پر چیزیں دستیاب ہیں۔

 

Share this article

Leave a comment