کراچی: وفاقی وزیربرائے بحری امور علی زیدی کی ’ کراچی صاف کریں ‘مہم کو سوشل میڈیا پر بھرپور پذیرائی مل رہی ہے اور تمام شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنےوالے افراد اور ادارے اس میں شامل ہورہے ہیں۔
رواں ہفتے کراچی میں ہونے والی موسلادھار بارش کے سبب شہر میں جابجا نکاسی آب کے مسائل پیدا ہوگئے ہیں ، اس حوالے سے وفاقی وزیر علی زیدی نے ٹویٹ کیا تھا کہ ’’ انشا اللہ اس عظیم شہر کے شہریوں کے ساتھ مل کر دوہفتے میں ہم کراچی کا تمام کچرا صاف کردیں گے‘‘۔
ان کے اس ٹویٹر پیغام کو بھرپور پذیرائی حاصل ہورہی ہے اور اب تک کئی سیاست داں، ڈاکٹر، انجینئر ، فنکار اور کاروباری کمپنیاں ان کے ٹویٹ کو ری ٹویٹ کرتے ہوئے اس مہم میں اپنی بھرپور معاونت شامل کرنے کا اعلان کررہی ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ کراچی کی صفائی سےمتعلق وزیراعلیٰ سندھ سےبھی رابطہ کیاہے،سیاست سےبالاتر ہمیں مل کرکراچی کوکچرےسےصاف کرناہے،کراچی کوانشااللہ2ہفتےمیں صاف کرکےدکھائیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ کراچی کی صفائی اتوارسےکےپی ٹی بلڈنگ سےشروع کریں گے۔
یاد رہے کہ کراچی میں رواں ہفتے کے آغاز پر شروع ہونے والی بارش نے دو دنوں کے لیے شہر کا نظام زندگی مکمل طور پر معطل کرکے رکھ دیا تھا ، اور ابھی بھی کئی علاقوں میں کاروبارِ زندگی جزوی طور پر معطل ہے ۔
بارش سے سب سے زیادہ متاثرہ علاقوں میں کورنگی ، لانڈھی ، گڈاپ ، سپر ہائی وے ، سائٹ ، نارتھ ناظم آباد اور سرجانی ٹاؤن کے علاقے ہیں ۔ اس کے علاوہ شہر کے وہ علاقے جہاں سڑکیں صاف ہوچکی ہیں وہاں بھی اندورونی گلیوں میں کئی مقامات پر پانی موجود ہے۔
پانی کی بروقت نکاسی نہ ہونے کا ایک اہم سبب شہر کے سیوریج کے نظام کا بوسیدہ اور کچرے کے سبب ناکارہ ہوکر رہ جانا بھی ہے ، صفائی اور کچرا اٹھانے کے ناکافی اقدامات کے سبب عوام کچرے کو ندی نالوں کے سپر د کرکے بری الذمہ ہوجاتے ہیں اور یہی کچرا بارشوں میں ایسی صورتحال کا سبب بنتا ہے۔
کراچی کو صاف کریں مہم کا آغاز اتوار سے ہوگا اور اس مہم میں اب تک تمام شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد بشمول اے آروائی ڈیجیٹل نیٹ ورک اپنے تعاون کی یقین دہانی کروا چکے ہیں۔