Thursday, 28 November 2024


24 اشیائے ضرورت کی قیمتوں میں اضافہ

 اسلام آباد:حساس قیمتوں کے اعشاریہ(ایس پی آئی )کے لحاظ سے گزشتہ ہفتے کے دوران مہنگائی اوسطً شرح0.64 فیصد اضافہ کے ساتھ بڑھ کر 19.01فیصد تک پہنچ گئی جبکہ ڈبل روٹی، آلو، چکن،گھی،چینی اور دالوں سمیت 24اشیائے ضرورت کی قیمتوں میں اضافہ، ٹماٹر،پیاز اور لہسن سمیت 6اشیائے ضرورت کی قیمتوں میں کمی واقع ہوئی جبکہ 23 اشیائے ضرورت کی قیمتیں مستحکم رہی ہیں۔

وفاقی ادارے شماریات کے مطابق گزشتہ ہفتے کے دوران 8ہزار روپے تک کی آمدنی رکھنے والے طبقے کے لیے مہنگائی کی شرح 0.57فیصد اضافے کے ساتھ15.58 فیصد، 8ہزار ایک روپے12 ہزار روپے تک کی آمدنی رکھنے والے طبقے کیلیے مہنگائی کی شرح0.61 فیصد اضافے کے ساتھ17.04 فیصد، 12ہزار ایک روپے سے 18 ہزار روپے تک کی آمدنی رکھنے والے طبقے کیلیے مہنگائی کی شرح 0.64 فیصد اضافے کے ساتھ17.22 فیصد، 18ہزار ایک روپے سے 35ہزار روپے تک کی آمدنی رکھنے والے طبقے کے لیے مہنگائی کی شرح 064فیصد اضافے کے ساتھ 19.35 فیصد، جبکہ 35ہزار ایک روپے سے زائد آمدنی رکھنے والے طبقے کیلیے مہنگائی کی شرح0.64 فیصد اضافے کے ساتھ21.95 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

اعدادوشمار میں بتایا گیا ہے کہ گذشتہ ہفتے کے دوران جن 24 اشیائے ضرورت کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے ان میں آلو، چکن، گھی، چینی، ماچس،گْڑ،ڈبل روٹی،کْکنگ آئل، کپڑے دھونے کا صابن، ویجی ٹیبل گھی،دال ماش، ایل پی جی سیلنڈر، انڈے، خشک دودھ،آٹا،آٹے کا تھیلا، گندم،دال مونگ،مٹی کا تیل،مٹن اور بیف سمیت دیگر اشیا شامل ہیں جبکہ جن 6 اشیائے ضرورت کی قیمتوں میں کمی واقع ہوئی ہے ان میں، ٹماٹر،پیاز ، لہسن دال مسور،دال چنا،اور کیلے شامل ہیں جبکہ 23 اشیائے ضرورت کی قیمتیں مستحکم رہی ہیں۔

Share this article

Leave a comment