Friday, 29 November 2024


سیارہ عطارد سورج کے عین سامنے سے گزرے گا

کراچی  : آج شام سیارہ عطارد سورج کے عین سامنے سے گزرے گا اس  حوالے سے جامعہ کراچی شعبہ فلکیات میں دوربین کے ذریعے اس کا مشاہدہ کیا جاسکے گا۔

آج  شام پوری دنیا میں فلکیات کے شوقین اور عام افراد ایک دلچسپ قدرتی مظہر کا مشاہدہ کریں گے جس میں سیارہ عطارد (مرکری) سورج کے سامنے سے ایک نقطے کی مانند گزرے گا۔ جامعہ کراچی میں شعبہ فلکیاتی اور فلکی طبیعیات کے تحت اس عطارد کے عبور دکھانے کے خصوصی انتظامات کیے گئے ہیں۔

اگرچہ دنیا کے کئی ممالک میں یہ منظر دیکھا جائے گا لیکن پاکستان میں بھی صرف زیریں سندھ اور میں چند منٹوں کے لیے رونما ہوگا۔ جامعہ کراچی میں حالیہ نصب کی جانے والی 16 انچ میڈ دوربین کے ذریعے صحافیوں، طلبہ و طالبات اور عام افراد کو یہ منظر دیکھنے کی دعوت دی گئی ہے۔

اس موقع پر ’انسٹی ٹیوٹ آف اسپیس اینڈ پلانیٹری ایسٹروفزکس کے سربراہ ڈاکٹر جاوید اقبال نے کہا کہ یہ منظر چند منٹوں کے لیے ہی دکھائی دے گا اور انہوں نے کہا ہے کہ اسے دیکھنے کے خواہش مند ساڑھے پانچ بجے تک جامعہ کراچی پہنچ جائیں۔

مرکری ٹرانزٹ یا عبور کے موقع پر ایک سیارے کو سورج کے چہرے پر کسی تِل کی مانند دیکھا جاسکتا ہے۔ یہ واقعہ اگلی مرتبہ 13 برس بعد سال 2032ء میں رونما ہوگا کیونکہ ایک صدی میں ایسا 13 مرتبہ ہی ہوتا ہے۔ نظامِ شمسی میں دو ہی ایسے سیارے ہیں جو سورج کے سامنے تیرتے ہوئے گزرتے ہیں جن میں زہرہ (وینس) اور عطارد (مرکری) شامل ہیں۔

اس سے قبل جون 2012ء میں زہرہ سیارہ سورج کے سامنے سے گزرا تھا اور وینس ٹرانزیشن کو دیکھنے کے لیے جامعہ کراچی سمیت کئی اداروں نے خصوصی انتظامات کیے تھے۔

اگرچہ عطارد سورج کے گرد بہت تیزی سے گزرتا ہے لیکن اکثر اوقات اس کے مدار کی سطح زمین کی سیدھ میں نہیں ہوتی یا تو وہ سورج کے پس منظر میں اوپر ہوتا ہے یا پھر نیچے سے گزر جاتا ہے۔ اسی بنا پر نومبر ایک خاص لمحہ ہے جب ہماری زمین، عطارد اور سورج ایک ہی سیدھ میں ہیں اور ہم عطارد کے عبور کا بغور مشاہدہ کرسکتے ہیں۔

اس عمل میں عطارد سورج کی سطح پر ایک سیاہ نقطے کی مانند دکھائی دے گا جو سورج کی ٹکیہ کی جسامت کے صرف نصف فیصد رقبے کے برابر ہوگا۔ اس موقع پر ناسا نے فلکیاتی کے شائقین سے کہا ہے کہ وہ اس آسمانی مظاہرے کے لیے تیار رہیں کیونکہ یہ ایک بہت نایاب اور دلچسپ واقعہ ہوگا۔

تاہم تمام ماہرینِ فلکیات اور ناسا کے ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ اس ضمن میں سورج کو براہِ راست دیکھنے سے آنکھوں اور بصارت کو ناقابلِ تلافی نقصان ہوسکتا ہے۔ اسی لیے یہ عمل یہ تو پانی بھرے پیالے میں سورج کے عکس میں دیکھا جائے یا پھر گھر میں رکھے پرانے ایکس رے کی دو تہیں استعمال کرکے سورج کو دیکھا جائے۔ اس طرح وہ سورج کی سطح پر عطارد کو دھیرے دھیرے ایک مقام سے دوسرے مقام تک جاتے ہوئے دیکھ سکیں گے۔

پاکستان اور عطارد کا عبور

فلکیات سے شغف رکھنے والے افراد کے لیے افسوس ناک خبر یہ ہے کہ پاکستان کے غالب حصے میں یہ عبور نظر نہیں آئے گا اور اس کی ایک جھلک کراچی اور اطراف میں دیکھی جاسکے گی۔

شام 5 بج کر 34 منٹ پر سورج کی تھالی کے اوپری بائیں حصے پر ایک نقطہ عطارد کی صورت میں نمودار ہوگا۔ اگلے دو منٹ میں یہ مزید واضح ہوگا اور دھیرے دھیرے سورج کے درمیانی حصے میں آگے بڑھے گا اور 5 بج کر 44 منٹ پر سورج ڈوبنا شروع ہوجائے گا۔

Share this article

Leave a comment