Thursday, 28 November 2024


ملک کےعظیم فنکارمعین اخترکی آج 59ویں سالگرہ منائی جارہی ہے

کراچی: 4 دہائیوں تک قہقہے بکھیرنے والے معروف اداکار، گلوکار، صداکار، مصنف، میزبان ، ہدایت کار کامیڈین،ہدایت کار،پروڈیوسر،الغرض اک بےمثال فنکار معین اختر کی آج انسٹھویں سالگرہ منائی جا رہی ہے
 
معین اختر نے 24دسمبر 1950 کو کراچی کے ایک متوسط گھرانے میں آنکھ کھولی ۔13برس کی عمر میں اپنے فنی کیرئیر کا آغازکیا اور پہلی مرتبہ شیکسپئر کا ’دی مرچنٹ آف وینس‘ اسٹیج ڈرامہ کیااور حاضرین کے دل جیتے
 
معین اختر نے پاکستان ٹیلی ویژن پر اپنے کام کا آغاز 6 ستمبر،1966 کو پاکستان کے پہلے یوم دفاع کی تقریب میں کیا. جس کے بعد انہوں نے کئی ٹی وی ڈراموں، اسٹیج شوز میں کام کرنے کے بعد انور مقصود اور بشریٰ انصاری کے ساتھ ٹیم بنا کر کئی معیاری پروگرام پیش کیے۔معین اخترایک ایسا نام ، جنہوں نے اسٹینڈ اپ کامیڈی سے کیرئیر کا آغاز کیا۔ابھی کراچی میں ٹیلی ویژن شروع نہیں ہوا تھا اس لئے ریڈیو کے بعد اسٹیج ہی فن کے اظہار کا ایک ذریعہ تھا۔سنہ انیس سو ستر تک معین اختر پاکستانی ناظرین کا ایک جانا پہچانا چہرہ بن گئے۔
 
انیس سو ستر کے انتخابات کے دوران ٹیلی ویژن پر پیش کئے جانے والے خاکوں میں معین نے اپنے کئی نئے رنگ دکھائے اور یوں ستّر کی دہائی اُن کے بامِ عروج پر پہنچنے کا زمانہ ٹھہرا
 
معین اختر نے مشرقِ وسطیٰ میں کئی بار شو منعقد کئے اور دلیپ کمار کو اپنا فین بنا لیا۔ دلیپ کمار نے فاطمی فاؤنڈیشن کے لئے جب بھی بین الاقوامی شو منعقد کئے، کمپئر کے طور پر معین اختر کو مدعو کیا اور معین کسی معاوضے کی پروا کئے بغیر خون کے عطیات جمع کرنے والی اس انجمن کا خیراتی کام پوری دلجمعی سے کرتے رہے۔
 
اُردو معین کی اپنی زبان تھی لیکن بنگالی، سندھی، میمنی اور گجراتی سے انھوں نے محض فنکارانہ ضرویات کے تحت شناسائی پیدا کی اور ان زبانوں کے لہجے اور تلفظ پر ایسا عبور حاصل کیا کہ اہلِ زبان کو بھی انگشت بدنداں کر دیا۔ بعد میں انھوں نے پشتو اور پنجابی کے لہجوں پر بھی کام کیا
 
معین اختر کے بارے میں یہ بات وثوق سے کہی جا سکتی ہے کہ ساٹھ کی دہائی میں کامیابی کا جو تاج معین اختر کے سر پہ سجا دیا گیا تھا اسے معین اختر نے آخری لمحے تک گِرنے نہیں دیامعین اختر پہلے پاکستانی فنکار ہیں جن کے مجسمے کو لندن کےمشہور مومی عجائب گھر مادام تساؤ میں نصب کرنے کی منظوری دی گئی ، اس کے علاوہ معین اختر کو صدارتی تمغہ برائے حسن کارکردگی سمیت کئی قومی اور بین الاقوامی سطح پر کئی ایوارڈز سے بھی نوازا گیا۔معین اختر کے مشہور ٹی وی ڈراموں میں روزی،مرزا اور حمیدہ،آخری گھنٹی،ہیلو ہیلو،آنگن ٹیڑھا کو خوب پزیرائی ملی.ان کے مشہور اسٹیچ ڈراموں میں بڈھا گھر پہ ہے،یس سر نو سر شامل ہیں. معین اختر کو ٹی وی شوز ففٹی ففٹی،ایکسیوز می اور اسٹوڈیو پونے تین سے خوب پزیرائی ملی-
 
۔پاکستان کے لئے فخر کا باعث بننے والا اور لوگوں کے چہروں پر خوشیاں بکھیرنے والا یہ عظیم فنکار 22اپریل 2011 کو کراچی میں دل کا دورہ پڑنے خالق حقیقی سے جا ملالیکن اپنے اچھے کاموں کی بدولت آج بھی لوگوں کے دلوں میں زندہ ہے۔
 
 

Share this article

Leave a comment