Friday, 29 November 2024


ٹیسٹ شروع ہونے سے قبل ہی بیشتر کھلاڑی ’ان فٹ‘

کراچی: پی سی بی نے سینٹرل کنٹریکٹ یافتہ کرکٹرز کو فٹنس کی آزمائش سے گزارنے کا فیصلہ کیا تھا،ان میں بابر اعظم، سرفراز احمد ، یاسر شاہ ، اسدشفیق، اظہرعلی، حارث سہیل ، امام الحق ، محمد عباس ، شاداب خان ، شاہین شاہ آفریدی، وہاب ریاض، عابد علی، حسن علی، فخر زمان، عماد وسیم ، محمد عامر، محمد رضوان ، شان مسعود اور عثمان شنواری شامل ہیں۔
 
بنگلادیش پریمیئر لیگ میں شریک محمد عامر، وہاب ریاض اور شاداب خان بھی کو پہلے ہی چھوٹ دیتے ہوئے اعلان کیا گیا تھا کہ تینوں کرکٹرز کے ٹیسٹ 20 اور 21جنوری کو لیے جائیں گے،گذشتہ روز صرف 10کھلاڑی ہی ٹیسٹ میں شریک ہوسکے۔
 
حسن علی پسلیوں میں فریکچر سے صحتیابی کیلیے کوشاں ہیں،12جنوری کو نئے اسکین کے بعد اندازہ ہوگاکہ پیسر کو فٹنس کی آزمائش سے گزارا جانا مناسب ہوگا یا یہ قدم بعد میں اٹھایا جائے، فخر زمان کمر کے پٹھوں میں کھچاؤکی وجہ سے این سی اے نہیں آ سکے،ان دونوں کے فٹنس ٹیسٹ پی سی بی کے میڈیکل پینل کی جانب سے کلیئرنس کے بعد ہوں گے۔
 
بورڈ کے مطابق اظہر علی، اسد شفیق اور محمد رضوان وائرل انفیکشن کا شکار ہونے کی وجہ سے فٹنس ٹیسٹ موخر کرنے پر مجبور ہوگئے، عثمان شنواری ٹائیفائیڈ کا شکارہونے کی وجہ سے بعد میں آزمائش سے گزریں گے، امکان یہی ہے کہ مسائل کا شکار بیشتر کرکٹرز کے ٹیسٹ اب دوسرے مرحلے میں 20اور 21جنوری کو ہی لیے جائیں گے۔
 
فٹنس ٹیسٹ میں کھلاڑیوں کے فیٹ اینالسز، اسٹرینتھ، اینڈیورنس، اسپیڈ اینڈیورنس اور کراس فٹ کا جائزہ لیا جا رہا ہے، گذشتہ روز ٹرینر یاسر ملک نے دستیاب 10کرکٹرز بابر اعظم، عابد علی، حارث سہیل، سرفراز احمد، امام الحق،محمد عباس،شاہین شاہ آفریدی، شان مسعود، عماد وسیم اور یاسر شاہ کی فٹنس کا جائزہ لیا۔
ذرائع کے مطابق اس دوران کرکٹرز کو جم میں اپر باڈی ٹیسٹ کے مراحل سے گزارا گیا، جسمانی قوت اور لچک کا اندازہ کرنے کیلیے مختلف آزمائشیں بھی ہوئیں،یویو ٹیسٹ میں کھلاڑیوں کا اسٹیمنا چیک کیا گیا، ذرائع کے مطابق بیشتر نوعیت کی آزمائشوں کے آدھے مراحل ابھی مکمل ہوئے ہیں، دیگرمنگل کو کیے جائیں گے۔ابھی تک ہونے والے ٹیسٹ کسی بھی کرکٹر پر بھاری ثابت نہیں ہوئے،دوسرا مرحلہ مکمل ہونے کے بعد نتائج مرتب کیے جائیں گے۔
 
یاد رہے کہ پی سی بی نے ٹیسٹ شروع ہونے سے قبل ہی اعلان کردیا تھا کہ مطوبہ معیار ثابت نہ کرپانے والے کرکٹرز کی تنخواہوں سے 15فیصد کٹوتی ہوگی اور یہ سلسلہ بہتری آنے تک جاری رہے گا، گذشتہ ٹیسٹ میں عماد وسیم تمام مراحل مکمل نہیں کرپائے تھے،ماضی میں گھٹنے کی انجری کو پیش نظر رکھتے ہوئے ان کے ساتھ رعایت برتتے ہوئے ورلڈکپ کھیلنے کا موقع فراہم کردیا گیا تھا،ذرائع کے مطابق گذشتہ روز ہونے والے فٹنس ٹیسٹ میں ان کی اب تک کی کارکردگی حوصلہ افزا ہے۔
 
 

Share this article

Leave a comment