Thursday, 28 November 2024


سائنسدانوں نےدنیاکاآٹھواں براعظم ڈھونڈ نکالا

ویب ڈیسک : ویسےتوبچپن سےہم سب نے سنا ہے دنیا میں سات براعظم ہیں ، افریقہ، ایشیا، انٹارکٹیکا، آسٹریلیا، یورپ، شمالی امریکا اور جنوبی امریکا لیکن سائنسدانوں دنیا میں آٹھویں براعظم ہونےکاانکشاف کیا ہے۔
یہ براعظم بحرالکاہل میں نیوزی لینڈ اور نیو کیلیڈونیا سے منسلک ہے، اس کا بیشتر حصہ زیرآب ہے اور صرف چھ فیصد سمندر سے اوپر ہے اور اس کا بھی بیشتر حصہ نیوزی لینڈ پر مشتمل ہے۔
جنوبی بحرالکاہل میں ساڑھے 3 ہزار فٹ گہرائی میں چھپے اس براعظم کے مکمل نقشے 3 سال بعد مکمل کرکے جاری کیا گیا ہے۔
رواں ہفتےنیوزی لینڈ کے جی این ایس سائنس کے ائنسدانوں نےعلان کیا کہ انہوں نے اس گمشدہ براعظم کاحجم اورساخت کے نقشے مکمل تفصیلات کے ساتھ تیار کرلیے ہیں۔
ان نقشہ جات کو ایک انٹرایکٹیو ویب سائٹ پر لوڈ کیا گیا ہے تاکہ صارفین کہیں سے بھی اس براعظم کی سیر کرسکیں۔
سائنسدانوں نے اپنے بیان میں کہا کہ ہم ان نقشوں کے ذریعے مستند، مکمل اور نیوزی لینڈ اور جنوب مغربی بحرالکاہل کی اپ ٹو ڈیٹ جغرافیاتی تصویر فراہم کررہے ہیں، جو پہلے سے زیادہ بہتر ہے۔
 
زیرآب براعظم کی ساخت کو اس نقشے میں دکھایا گیا ہے — فوٹو بشکریہ جی این ایس سائنس
 
ان نقشوں سے انکشاف ہوتا ہے کہ یہ براعظم کیسے وجود میں آیا اور لاکھوں برس پہلے سمندر میں ڈوب گیا۔
سائنسدانوں نے زی لینڈیا کے ارگرد، اس کی ساخت اور سمندر کی تہہ میں اس کی گہرائی کے نقشہ جات تیار کیے ہیں جبکہ براعظمی پلیٹس کی سرحدوں پر بھی روشنی ڈالی ہے۔
زی لینڈیا کا رقبہ 20 لاکھ اسکوائر میل کے قریب ہے ، یعنی آسٹریلیا کے رقبے کے نصف کے برابر۔
اس کا جو 6 فیصد حصہ خشکی پر ہے وہ نیوزی لینڈ کے شمال اور جنوبی جزائر اور آئی لینڈ آف نیو کیلیڈونیا پر مشتمل ہے، جبکہ باقی زیرآب ہے۔
اس زیرآب براعظم کو سمجھنے کے لیے سائندانوں نے زی لینڈیا اور سمندری تہہ کے نقشے تیار کیے، جس میں دکھایا گیا کہ اس براعظم کی پہاڑیاں کتنی بلند اور پانی کی سطح پر ابھری ہوئی ہیں۔
اس کے خطے کی حد ، ساحلوں، اور دیگر نمایاں جغرافیائی خصوصیات کو بھی ظاہر کیا گیا ہے۔
ایک اور نقشے میں زیرآب براعظم کے قطر کی قسم کا انکشاف کیا گیا ہے اور دیگر تفصیلات بیان کی گئی ہیں۔
2017 میں سائنسدانوں نے بتایا تھا کہ زی لینڈیا کے زیرآب حصے بھی لاکھوں، کروڑوں سال پہلے زمین کی سطح پر ہی موجود تھے اور اس زمانے میں سمندری درجہ حرارت بہت زیادہ تھا۔
ان کا اندازہ ہے کہ یہ براعظم 80 ملین سال پہلے آسٹریلیا اور انٹار کٹیکا سے الگ ہونے کے بعد مکمل طور پر زیرآب چلا گیا تھا۔
لگ بھگ تیس سے چالیس ملین سال پہلے پیسیفک رنگ آف فائر تشکیل پایا اور زیرلینڈیا کی سمندری تہہ ابھری۔
اب بھی اس براعظم کے دیگر رازوں کو جاننے کے لیے سائنسدانوں کی کوششیں جاری ہیں اور اسے مکمل طور پر کھوجنے کے لیے کافی وقت درکار ہوگا۔

Share this article

Leave a comment