کراچی: آرٹس کونسل آف پاکستان کراچی میں تیرہویں عالمی اردو کانفرنس میں تیسرے روز ’’تعلیم کے سو برس‘‘ کے عنوان سے سیشن کا انعقاد کیا گیا نظامت کے فرائض سید جعفر احمد نے انجام دیے ۔
اس موقع پر وزیر تعلیم سندھ سعید غنی نے تعلیم پر گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ کورونا وبا کے باعث کوشش ہے کہ بچوں کو تعلیم سے دور نہ رکھا جائے، تاہم چیلنج بہت بڑا ہے جس کے لئے کمیونیٹیز کا تعاون نہایت ضروری ہے ۔ سندھ نے ہمیشہ اس بات کی حمایت کی ہے کہ اچھی اصلاحات میں تمام صوبوں اور مرکز کا اشتراک ہونا چاہئے ۔انہوں نے مزیدکہا کہ میں کورونا وبا کے دوسرے فیز میں اسکول بند کرنے کے حق میں نہیں تھا، فیصلہ انتہائی مجبوری میں کیا۔
ممتاز محقق یوسف خشک نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ تعلیمی پالیسی کو عملی بنانا اور جاب مارکیٹ کی ضروریات کو مد نظر رکھنا ضروری ہے۔
ڈاکٹر ریاض شیخ نے تعلیمی معیار اور ہائر ایجوکیشن کمیشن کی کارکردگی پر مایوسی کا اظہار کیا۔
معروف پبلشر امینہ سید نے کہا کہ 2006 میں وفاق کی جانب سے مرتب کردہ نصاب عمدہ ہے جس کی بنیاد امن و اخوت پر ہے ، 2021 میں اسی نصاب کا تسلسل دیکھنے کو ملے گا۔ انہوں نے امتحانی نظام کی تبدیلی پر زور دیا۔
پروفیسر نعمان احمد نے جامعات میں تحقیق کے معیار پر گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ تحقیق کے لئے جامعات اور طلبہ کو جو آزادی درکار ہے وہ میسر نہیں ، یہی وجہ ہے کہ ہماری تحقیق پھلتی پھولتی دکھائی نہیں دیتی۔