کراچی: داؤد یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی کے وائس چانسلر کے تقرر کے سلسلےمیں سندھ کی سرکاری جامعات میں وائس چانسلر کے تقرر کے لئے قائم تلاش کمیٹی نے 18 امیدواروں میں سے 10 کو انٹرویو کے لئے طلب کرلیا ہے یہ انٹرویو 23 جون کو ہوں گے۔
اس حوالےسےکو تلاش کمیٹی کا اجلاس کنوینئر ڈاکٹر عبدالقدیر راجپوت کی زیرصدارت ہوا جس میں سیکرٹری بورڈز و جامعات قاضی شاہد پرویز، ڈاکٹر نیلوفر شیخ، ڈاکٹر نذیر اے مغل، ڈاکٹر محمد قیصر اور ڈاکٹر ایس ایم رفیقی، امتیاز قاضی اور حمیر سومرونے بھی شرکت کی۔
دائود یونیورسٹی کےوائس چانسلر کے عہدے کے لئے مضبوط ترین امیدوار خواتین یونیورسٹی سکھر کی وائس چانسلر ڈاکٹر ثمرین حسین کو دوڑ سے باہر کردیا گیا ہے جب کہ اس سے قبل تلاش کمیٹی نے انہیں سندھ مدرسۃالاسلام یونیورسٹی کے لئے اہل امیدواروں کی دوڑ میں شامل کر کے انٹرویو کے لئے بلایا تھا۔
اجلاس میں ڈاکٹر ثمرین حسین کو اگلے مرحلے کے لئے بلانے پر اراکین کے درمیان سخت بحث مباحثہ ہوا ایک رکن کے مطابق کئی اراکین کا موقف تھا کہ جب گزشتہ سال ڈاکٹر ثمرین کو سندھ مدرسۃ الاسلام کے انٹرویو میں بلایا گیا تو ان کو اس میں بھی بلایا جائے جب کہ ماضی میں یہی تلاش کمیٹی مطلوبہ انتظامی تجربہ نہ رکھنے والے تین امیدواروں کو وائس چانسلر بھی مقرر کراچکی ہے۔
اجلاس میں جن 10 امیدواروں کو انٹرویو کے لئے اہل قرار دیا گیا ان میں دو مدت گزارنے والے مہران انجینئرنگ یونویرسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر اسلم عقیلی، ڈاکٹر آفتاب میمن، ڈاکٹر خان محمد بروہی، ڈاکٹر محمد سفر میر جت، ڈاکٹر حفیظ الرحمان میمن، ڈاکٹر عثمان کہریو، ڈاکٹر حسین بخش مری، ڈاکٹر اعظم بلوچ، ڈاکٹر عبدالسمیع قریشی اور ڈاکٹر روشن شاہ راشدی شامل ہیں۔
ان 10 امیدواروں میں سے 7 کا تعلق مہران انجینئرنگ یونیورسٹی سے بتایا جاتا ہے، تلاش کمیٹی کے کنوینر ڈاکٹر قدیر راجپوت کا تعلق بھی مہران انجینئرنگ یونیورسٹی سے ہے اور وہ اس وقت یونیورسٹی میں پروفیسر آف ایمرطس تعینات ہیں اس
طرح وہ اپنے باس وائس چانسلر ڈاکٹر اسلم عقیلی کا بھی انٹرویو لیں گے۔
ذرائع کے مطابق یہ اس بات کی جانب واضح اشارہ ہے کہ مہران یونیورسٹی میں دو مدت گزارنے والے وی سی اسلم عقیلی کو اب دائود یونیورسٹی کا وائس چانسلر بنانے کیلئے راہ ہموار کی جارہی ہے۔