Friday, 29 November 2024


یکساں قومی نصاب:وزارت تعلیم کاوضاحتی بیان سامنےآگیا

اسلام آباد: یکساں قومی نصاب کے حوالے سےپھیلائےجانےوالی غلط معلومات کے حوالے سے وزارت تعلیم نے وضاحتی پریس ریلیز جاری کردی ہے۔

جاری کردہ پریس ریلیز میں وزارت تعلیم کاکہنا ہے کہ یکساں قومی نصاب کے خلاف کچھ عناصر ذاتی مفادات کی خاطر باقاعدہ مہم چلا رہے ہیں۔ ان کے اعتراضات اور تحفظات بے بنیاد اور غلط اطلاعات پر مبنی ہیں ۔

منگل کے روز ، وزارت تعلیم کی وزارت نے ٹویٹ کیا کہ حکومت کی طرف سے پاکستان میں تمام اسکولوں کے لئے ایک ہی قومی نصاب وضع کرنے کی کوششوں کو بدنام کرنے کے لئے "مصلحت پسند مفادات" کے ذریعہ ایک مشترکہ مہم شروع کی گئی ہے۔

اس سے متحدہ علماء بورڈ نے سائنس کی درسی کتب کی منظوری کی افواہوں کو ختم کردیا۔"سنگل قومی نصاب ابھی تک صرف پانچویں جماعت تک ہی منظور کیا گیا ہے۔ حیاتیات ایک ایسا مضمون ہے جو نویں جماعت سے شروع کیا جاتا ہے اور ابھی تک حیاتیات کے لئے کوئی نصابی کتابیں حتمی شکل نہیں دی گئیں۔

وزارت کے مطابق ، سائنس اور نصابی کتب کو مقامی اور بین الاقوامی ماہرین کی مشاورت سے تیار کیا جارہا ہے اور جب تک وہ مطلوبہ عالمی معیارات پر پورا نہیں اترتے تب تک اس کی اشاعت کے لئے منظوری نہیں دی جائے گی تاہم ، یہ سچ ہے کہ پنجاب اسمبلی نے ایک قانون منظور کیا ہے جس کے تحت علماء بورڈ نے نصاب میں تمام اسلامی مواد کی منظوری دی ہے لیکن ابھی تک درسی کتب میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی ہے۔

قاری کا اسکولوں میں پڑھانا:
اسکولوں میں اسلامیات پڑھانے والے مدرسہ اساتذہ سے متعلق ایک اور افواہ کو جھوٹا قرار دیا گیا ہے"مسلم طلبا کو قرۃ کی تعلیم اسلامیہ نصاب کا ایک حصہ ہے اور ان کی دینی تعلیم کو فروغ دینا لازمی ہے۔"انہوں نے واضح کیا ہے کہ لیکن یہ ہدایات موجودہ اسلامیہ یا مذہبی علوم کے اساتذہ فراہم کرسکتے ہیں اور اسکول کسی بھی فرد کی تقرری کرسکتا ہے جسے وہ اس مضمون کے لئے مناسب سمجھتا ہے۔

اقلیتوں کے ساتھ امتیازی سلوک
وزارت تعلیم نے ٹوئیٹ میں مزیدبتایا کہ"سنگل قومی نصاب ایک تاریخی اقدام ہے جس نے پاکستان کے دیرینہ طبقاتی تعلیم پر مبنی نظام کو ختم کرنے اور نسل ، طبقے، صنف ، اور کسی بھی صوابدیدی نشان کے قطع نظر ، پاکستان کے تمام طلبا کے لئے یکساں تعلیمی معیار پیدا کرنے کے لئے پیش کیا ہے
لازمی تعلیمات قرآن پاک ایکٹ ، 2017 کے تحت نصاب میں موجود اسلامی مضمون پر پابندی ہے کہ اس بات کا خاص خیال رکھا ہے کہ اس بات کو یقینی بنائے کہ اس میں کوئی ایسا مواد موجود نہ ہو جو حساسیت کو مجروح کرے

اس میں مزید کہا گیا کہ پہلی بار ہندوؤں ، عیسائیوں ، بہائوں ، سکھوں اور کالاش کے لئے ایک علیحدہ خصوصی نصاب تیار کیا گیا ہے تاکہ یہ یقینی بنایا جاسکے کہ یہ نصاب نہ صرف تمام پاکستانیوں کی عکاس ہے بلکہ ملک میں تمام برادریوں میں رواداری ، امن اور بھائی چارے کو فروغ دیتا ہے 

اس میں مزید کہا گیا کہ پہلی بار ہندوؤں ، عیسائیوں ، بہائوں ، سکھوں اور کالاش کے لئے ایک علیحدہ خصوصی نصاب تیار کیا گیا ہے تاکہ یہ یقینی بنایاجاسکے کہ یہ نصاب نہ صرف تمام پاکستانیوں کی عکاس ہے بلکہ ملک میں تمام برادریوں میں رواداری ، امن اور بھائی چارے کو فروغ دیتاہے

Share this article

Leave a comment