Friday, 29 November 2024


پاکستان کی سب سے بڑی برآمدات کپاس کی فصل ہے، ڈاکٹر شاہدہ وزارت

ایمز ٹی وی (ایجوکیشن) عوامی نمائندے عوام کی صحت کے تحفظ کرنے میں سنجیدہ نظر نہیں آتے ، پاکستان میں کینسر کی بڑھتی ہوئی شرح کی بڑی وجہ غیر معیاری بیجوں کا استعمال ہے ۔ پاکستان ایک زرعی ملک ہے اور زراعت کا دارومدار موسم پر ہوتا ہے۔ بیجوں کی تقسیم کا اختیار مکمل طور پر حکومت کے پاس ہے اور یہ حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ مضر صحت بیجوں کی درآمد اور استعمال سے نہ صرف گریز کریں بلکہ اس پر پابندی لگائیں۔ پاکستان میں جینیٹکلی موڈی فائیڈ بیجوں کا استعمال بہت زیادہ بڑھ چکا ہے اور اس سے کینسر اور دیگر موذی امراض کی شرح میں خطر ناک حد تک اضافہ ہوسکتا ہے جبکہ حکومت اس سلسلے میں مجرمانہ غفلت کا مظاہرہ کررہی ہے جو ایک المیہ ہے۔ ان خیالات کا اظہار انسٹیٹوٹ آف بزنس مینجمنٹ کی ریسرچ ہیڈ پروفیسر ڈاکٹر شاہدہ وزارت جامعہ کراچی کے اپلائیڈ اکنامکس ریسرچ سینٹر کے زیر اہتمام ڈاکٹراحسان رشید میموریل لیکچر سیریز کے تحت منعقدہ لیکچر بعنوان: ”پاکستان میں غذائی تحفظ کے حصول کی جانب“ سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پر رئیس کلیہ سماجی علوم وقائم مقام ڈائریکٹر اپلائیڈ اکنامکس ریسرچ سینٹر پروفیسر ڈاکٹر مونس احمر اور ڈاکٹر ثمینہ خلیل بھی موجود تھی۔

ڈاکٹر شاہداہ وزارت نے مزید کہا کہ پاکستان کی سب سے بڑی برآمدات کپاس کی فصل ہے اور کپاس کے 75% فیصد بیج جینیٹکلی موڈی فائیڈ ہوچکے ہیں جو ضرر رساں ہیں لہذا اس کے انسداد کی طرف توجہ مبذول کرنے کی اشد ضرورت ہے۔ پاکستان کی معیشت میں کپاس ریڑھ کی ہڈی کی مانند ہے۔ یورپین یونین اور کئی ترقی یافتہ ممالک جینیٹکلی موڈی فائیڈ بیجوں پر پابندی لگاچکی ہے۔

اس موقع پر ڈاکٹر مونس احمر نے اپنے صدارتی خطاب میں کہا کہ پاکستان معدنی ذخائر سے مالا مال ہے اور دنیا کے بہترین آبی نظام کا حامل ہے اس کے باوجود پاکستان میں پانی کا مسئلہ خوفناک شکل اختیار کرچکا ہے جس کی بڑی وجہ انتظامی نااہلی اور مینجمنٹ کا فقدان ہے ۔ پاکستان کی معیشت کا ایک بڑا حصہ زرعی آمد نی پر منحصر ہے مگر ذرائع آمدنی پر کوئی ٹیکس نہیں ہے جو ایوانوں میں بیٹھے عوامی نمائندگان کے لئے لمحہ فکریہ ہے۔ پاکستان کے عوام کا مستقبل داﺅ پر ہے اور یہ ہماری عوامی ذمہ داری ہے کہ ہم اپنی ذمہ داریوں کو قومی فریضہ سمجھ کر پوری دیانتداری سے انجام دیں تاکہ ایک عظیم فلاحی ریاست کا خواب شرمندہ تعبیر ہوسکے۔ تقریب کے اختتام پر ڈاکٹر ثمینہ خلیل نے تمام مہمانوں اور شرکاء کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح کے لیکچرز کا انعقاد وقت کی اہم ضرورت ہے۔

Share this article

Leave a comment

comment1

  • Comment Link Justmn

    Justmn

    27/12/2017

    Periactin Acheter Cialis Viagra Generique Cash On Delivery Doxycycline 10mg http://costofcial.com - cialis Pillole Di Sconto Globali Ronlinepharmacy Metformin Pills From Asia Tadalafil Best Price 20 Mg Cialis Generico Comprar cialis Viagra Fruit Soft Tabs 100mg Order Original Propecia Comprare Viagra Online Italia Acquisto Cialis In Farmacia Comprar Levitra Contra Reembolso En Espana http://costofcial.com - online pharmacy Acheter Cialis Une Fois Par Jour