Thursday, 28 November 2024


سرسید یونیورسٹی اورعلیگڑھ انسٹیٹیوٹ آف ٹیکنالوجی کےباہمی تعاون سے زیڈ اے نظامی کی11ویں برسی کا انعقاد

کراچی:  سرسید یونیورسٹی اور علیگڑھ انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی کے اہتمام سے زیڈ  اےنظامی کی11ویں برسی کا اہتمام کیا گیا۔
     

۔تقریب کے شرکاء میں سرسید یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر ولی الدین، کموڈور (ر) سلیم صدیقی، رجسٹرار کموڈور (ر)سید سرفراز علی، مختار نقوی، روسائے کلیات، سربراہانِ شعبہ جات، فیکلٹی ممبرز و دیگر شامل تھے 

سرسید یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی کے چانسلر جاوید انوار نے کہا کہ صرف وہی قومیں سرخرو ہوتی ہیں جو اپنے محسنوں کی عزت کرتی ہیں اور ان کے احسانوں کو یاد رکھتی ہیں۔۔امید ہے کہ شاندار روایت کا یہ تسلسل یونہی جاری رہے گا

          انہوں نے کہا کہ یہ کتنا خوشگوار احساس ہے کہ گیارہ سال گزرنے کے باوجود محترم ظلِ احمد نظامی صاحب کی یادیں اور خدمات آج بھی ہمارے دلوں میں تازہ ہیں۔وہ ایک ہمہ جہت شخصیت کے مالک تھے اور انتظامی امور پر ان کی گرفت بہت مضبوط تھی۔ان کی قوتِ فیصلہ مثالی تھی۔انھوں نے کراچی کی ترقی کے لیے 45  اسکیمیں بنائیں۔۔نظامی صاحب ایک عالمی پائے کے ٹاؤن پلانر تھے جن کی صلاحیتوں کو بین الاقوامی  سطح پرسراہا گیا۔

          سرسید یونیورسٹی کا آغاز دو شعبوں اور دو سو طلباء سے ہوا تھااور آج 4 فیکلٹی اور24 سے زائد شعبہ جات ہیں جن میں 7  ہزار سے زیادہ طلباء و طالبات زیرِ تعلیم ہیں۔اسی طرح اے آئی ٹی میں 9 ٹیکنالوجیز میں 2500 طلباء و طالبات زیرِ تعلیم ہیں۔۔ یہ ادارہ صوبائی سطح پر ہی نہیں بلکہ قومی سطح پر ایک امتیازی مقام حاصل کرچکا ہے۔

          لیفٹنٹ جنرل(ر) معین الدین حیدر نے کہا کہ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے فارغ التحصیل طلباء نے پاکستان کو شروع میں سنبھالا

          حاجی حنیف طیب نے کہا کہ نظامی صاحب کا سلسلہ بابافرید گنج شکر سے ملتا ہے۔باغ مزارِ قائد کا نقشہ اور منصوبہ بندی ظل احمد نظامی کی بنائی ہوئی ہے جسے وزیرِ اعظم جونیجو نے منظور کیا تھا۔

          اس موقع پر نظامی صاحب کے فرزند اور اے آئی ٹی کی آئی ٹی کمیٹی کے کنوینئر فرخ نظامی نے ایک شاندار پریزنٹیشن دی 

          اظہار تشکر پیش کرتے ہوئے علیگڑھ انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی کے کنوینئر انجینئر محمد ارشد خان نے کہا کہ ادارے تو بن گئے لیکن ان کی حفاطت اور ان کو آگے لے کر جانا اب ہماری ذمہ داری ہے۔ ہمیں اپنے حصے کا کام خلوصِ نیت سے پوری ایمانداری اور دیانتداری  کے ساتھ کرنا چاہئے۔

          اس موقع پر سرسید یونیورسٹی المنائی ایسوسی ایشن کے صدر اسد اللہ چودھری اور پروفیسر نوشابہ صدیقی نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا اور زیڈ اے نظامی کی شخصیت کے مختلف پہلوؤں کو اجاگر کیا۔

Share this article

Leave a comment