فرانس میں گستاخ جریدے چارلی ہیبڈو نے ترکی کے ساحل پر مردہ حالت میں ملنے والے تین سالہ شامی بچے ایلان کردی کی لاش کا مذاق اڑایا ہے۔ آزادی اظہار کا غلط استعمال کرتے ہوئے چارلی ہیبڈو نے اس بچے کی لاش کے دو کارٹونز بنائے اور فرانسیسی جریدے کے صفحہ اول پر پہلے خاکے میں ’خوش آمدید تارکین وطن ، اپنے ہدف سے قریب تر‘ کے عنوان سے ساحل پر ایلان کی لاش کا کارٹون بنا کر فاسٹ فوڈ کمپنی میکڈونلڈ کا بل بورڈ لگادیا جس پر لکھا ہے کہ ’ایک کی قیمت میں بچوں کے دو مینیوز‘۔ دوسرے خاکے میں ’ثبوت کہ یورپ عیسائیت کا پیرو کار ہے‘ کے عنوان سے کارٹون میں ایک شخص کو سمندر پر چلتا دکھایا گیا ہے جبکہ ایک بچہ اوندھے منہ ڈوبا ہوا ہے اور ’عیسائی پانی پر چلتے ہیں ، مسلمان ڈوب جاتے ہیں‘ لکھا ہوا ہے۔ان خاکوں کی اشاعت کے بعد سوشل میڈیا پر چارلی ہیبڈو پر کڑی تنقید شروع ہو گئی ہے اور تنقید کرنے والوں میں یورپی ممالک کے باشندے بھی شامل ہیں۔
شامی بچے ایلان کردی کی لاش کا گستاخانہ خاکہ!
- 15/09/2015
- K2_CATEGORY بین الاقوامی خبریں
- 2285 K2_VIEWS
Leave a comment