Friday, 29 November 2024


انٹیل سائنس اور انجنیئرنگ مقابلے کے فاتح طلباء

ایمز ٹی وی (اسپیشل رپورٹ) امریکہ کے تین ذہین طالب علم دو لڑکیوں اور ایک لڑکےکو ایک مقبول امریکی مقابلے انٹیل ٹیلنٹ سرچ کا فاتح قرار دیا گیا ہے۔ حال ہی میں واشنگٹن میں ہونے والے ابھرتے ہوئے موجد نوجوانوں کے روایتی سائنس اور انجنیئرنگ کے مقابلے' انٹیل ٹیلنٹ سرچ ایوارڈز 'کے لیے فاتحین امول پنجابی، پیج براؤن اور مایا ورما نے انٹیل کارپوریشن کا لاکھوں ڈالرز کا ایوارڈ وصول کیا ہے۔

 

امریکی ہائی اسکولوں کے یہ ذہین طالب علم انٹیل سرچ مقابلے 2016ء کے فاتح بنے ہیں جو سوسائٹی فار سائنس اینڈ پبلک کا ایک پروگرام ہے اور یہ امریکہ کا سائنس اور ریاضی کا ایک بڑا مقابلہ ہے جس نے اس برس 75 سال مکمل کر لیے ہیں۔ فاتحین کا انتخاب تین شعبوں ' بنیادی تحقیق'، 'گلوبل گڈ' اور 'ایجاد' کے لیے کیا گیا تھا۔ سوسائٹی فار سائنس اینڈ پبلک کے مطابق جس نے دارالحکومت واشنگٹن میں گرینڈ جشن کا اہتمام کیا تھا، تینوں شعبوں کے ہر فاتح کو   150,000 ڈالر کی رقم بطور انعام پیش کی گئی۔ انٹیل فاؤنڈیشن کی صدر روزا لنڈا نے کہا کہ دو خواتین کا پہلا انعام جیتنے کے علاوہ سائنس ٹیلنٹ سرچ مقابلے کی 75 سالہ تاریخ میں  نصف سے زائد خواتین فائنلسٹ نامزد ہوئی ہیں۔

      

 

 

 

 

 

 

 

 

بنیادی تحقیق کے فاتح  امول پنجابی امریکی ریاست میسا چوسٹس سے تعلق رکھنے والے 18 سالہ بھارتی نژاد امریکی طالب علم امول پنجابی نے ایک سافٹ وئیر تیار کیا ہے، جو ادویہ سازوں کو سرطان اور دل کی بیماریوں کے علاج کی دواؤں کی تیاری میں مدد فراہم کر سکتی ہے۔ اس کے علاوہ امول نینو ذرات پر شائع ہونے والے ایک تحقیقی پرچے کے اہم مصنف ہیں اور اپنے اسکول میں جاز ورکشاپ کی اہم پیانو پلئیر ہیں۔

 

گلوبل گڈ کی فاتح پیج براؤن امریکی ریاست مین سے تعلق رکھنے والے 18 سالہ طالبہ پیج براؤن نے ای کولی نامی خطرناک بیکٹیریا کے ساتھ چھ مقامی نہروں کے پانی کے معیار اور فاسفیٹ کی سطح پر مطالعہ پیش کیا ہے۔

 

ایجاد کی فاتح مایا ورما کیلی فورنیا کی طالبہ مایا ورما نے جدید ڈیزائن اور تخلیق کے ذریعے ایک کم لاگت کا اسمارٹ فون کی طرز کا آلہ تخلیق کیا ہے، جو درست طریقے سے سانس کی بیماریوں کی تشخیص کرتا ہے۔

 

دیگر فائنلسٹس نے خفیہ کاری کے نظام کے ساتھ جدید سائبر سکیورٹی پروگرام پر اپنے پراجیکٹ پیش کئے تھے اس کے علاوہ مقابلے میں نینو میڈیسن پر بھی تحقیق پیش کی گئی۔  75 ہزار ڈالر کا دوسرا انعام بنیادی تحقیق کے زمرے میں امریکی ریاست ایلینوئے کی طالبہ مینا جگدیش نے حاصل کیا۔گلوبل گڈ کے لیے دوسرا انعام پینسلوینیا کے طالب علم مائیکل زینگ نے جیتا جبکہ پینسلوینیا کے ایک دوسرے ہائی اسکول کے طالب علم ملند جگوٹا نے ایجادات کے زمرے میں دوسرا انعام وصول کیا۔ 35 ہزار ڈالر کا تیسرا انعام بنیادی تحقیق میں ورجینیا کے طالب علم کنال شروف نے جیتا ان کے علاوہ ریاست ایڈ اہو کے طالب علم ناتھن چارلس مارشل نے گلوبل گڈ کے لیے دوسرا انعام وصول کیا جبکہ کاویا روی چندرا نے ایجادات کے زمرے میں تیسرا انعام حاصل کیا۔

 

جیتنے والے طالب علموں سمیت امریکہ بھر سے اس مقابلے میں شرکت کرنے والے کل 300 طالب علموں کو فائنل کیا گیا تھا، جن میں سے مستقبل کے سائنس دانوں، موجد اور انجینیئرز بننے والے 40 سرکردہ امیدواروں کو جنوری میں حتمی مقابلے کے لیے نامزد کیا گیا تھا۔ فائنلسٹس کا تعلق 18 امریکی ریاستوں کے 38 اسکولوں سے تھا جبکہ دو اسکولوں منٹگمری بلئیر ہائی اسکول، میری لینڈ اور میسا چوسٹس اکیڈمی میتھ اینڈ سائنس سے دو، دو حتمی امیدواروں کا انتخاب کیا گیا۔

Share this article

Media

Leave a comment