ایمز ٹی وی (انٹرنیشنل)امریکہ کے ایک وفاقی جج نے دو ماہرینِ نفسیات کے خلاف سی آئی اے کی سخت تفتیش میں مدد دینے کا مقدمہ کارروائی کے لیے منظور کر لیا ہے۔ وفاقی جج نے فیصلہ سنایا کے نام نہاد دہشت گردی کے خلاف جنگ کے نام پر جن ماہرینِ نفسیات نے سی آئی اے کی جانب سے تفتیش کے طریقوں کو ڈیزائن کرنے میں مدد دی ان کی خلاف مقدمے آگے بڑھایا جائے۔ * سی آئی اے کے ہتھکنڈوں کا دفاع * ’تشدد کے مرتکب امریکی حکام کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے‘ امریکہ کی سول لبرٹی یونین نے کیمز ای مچل اور جان بروس جیسن پر ہرجانے کا دعویٰ بھی کیا۔ یہ دعوی سی آئی اے کے تین سابق قیدیوں کی جانب سے کیا گیا۔ ان ماہرین پر الزام ہے کہ انھوں نے تشدد کے طریقوں کی توثیق کی۔ ماہرینِ نفسیات کے وکلا کا کہنا ہے کہ انھوں نے محض ایک پروگرام کو ڈیزائن کیا تھا لیکن وہ اس پر عمل درآمد میں ملوث نہیں تھے۔ ایک سو سے زائد قیدی دورانِ تفتیش تشدد کے ان طریقوں کا نشانہ بنے۔ ان طریقوں میں سونے نے دینا، (واٹر بورڈنگ) پانی میں ڈوبنے کا ڈر، مار پیٹ شامل ہے۔