ایمزٹی وی(تجارت) پاکستان اکانومی واچ کے صدر ڈاکٹر مرتضیٰ مغل نے دعویٰ کیا ہے کہ آئندہ بجٹ آئی ایم ایف بناچکی ہے، حکومت نے صرف نافذ کرنا ہے تفصیلات کے مطابق پاکستان اکانومی واچ کے صدر ڈاکٹر مرتضیٰ مغل نے دعویٰ کیا ہے کہ آئندہ بجٹ آئی ایم ایف نے بنا لیا ہے اور حکومت نے مقررہ تاریخ پر اس کا اعلان کر کے صرف نافذ کرنا ہے اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ تجارتی تنظیمیں بجٹ سفارشات کے ذریعے اپنا وقت ضائع کر رہی ہیں جبکہ اعلیٰ حکام انہیں ہمیشہ کی طرح تسلیاں دے رہے ہیں۔ جس ملک میں 375 افراد میں سے صرف ایک شخص ٹیکس ادا کرتا ہو اور لاکھوں ڈاکٹروں و وکیلوں اور دیگر پروفیشنلز میں سے صرف چند ہزار ریٹرن فائل کرتے ہوں، اسے قرضوں کے سہارے جینا پڑتا ہے ڈاکٹر مرتضیٰ مغل نے کہا کہ گزشتہ 8 سال سے آئی ایم ایف کی اقتصادی استحکام کی پالیسیوں کی وجہ سے جی ڈی پی گروتھ نہیں ہو رہی جبکہ ٹیکس کا نظام خامیوں کا مجموعہ بن چکا ہے جس پر سنجیدگی سے نظر ثانی کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ پاناما لیکس نے حکومت کو اخلاقی طور پر کمزور کر دیا ہے۔ سب سے پہلے ہم پر حاکم 342 ممبران قومی اسمبلی ٹیکس ادا کریں۔ ان کا ٹیکس آڈٹ کیا جائے اور اس کے بعد بڑھتے ہوئے غیر ترقیاتی اخراجات پورے کرنے کے لیے عوام سے ٹیکس مانگا جائے۔