Friday, 29 November 2024


باکسنگ لیجنڈ باکسر محمد علی انتقال کر گئے

ایمزٹی وی(کھیل) عالمی شہرت یافتہ باکسر محمد علی 74 برس کی عمر میں انتقال کر گئے، لیجنڈ باکسر محمد علی کلے سانس کے عارضے میں مبتلاہیں، ڈاکٹروں نے محمد علی کلے کی صحت کیلئے اگلے چند گھنٹے اہم قرار دیئے ہیں۔ سابق امریکی باکسر محمد علی کو سانس کی تکلیف کے باعث ہسپتال لے جایا گیا تھا، محمد علی پارکس سمیت متعدد بیماریوں میں مبتلا تھے سابق ہیوی ویٹ چیمپیئن کے ترجمان کا کہنا تھا کہ محمد علی کوسانس کی تکلیف کے باعث اسپتال منتقل کیا گیا تھا وہ امریکی شہرفینکس کےاسپتال میں زیر علاج تھے۔ ان کے اہل خانہ کے مطابق ان کی تدفین ان کے آبائی شہر کینٹگی کے لوئی ویلے میں ہوگی۔ محمد علی جنوری 1942 میں پیدا ہوئے، محمد علی کا نام کیشیئس مارسیلس کلے جونیئر تھا، انھوں نے 1964 میں اسلام قبول کیا، جس کے بعد ان کا نام محمد علی رکھا گیا۔ ابھوں نے 12سال کی عمر میں باکسنگ شروع کی اور تین مرتبہ باکسنگ کے عالمی چیمپیئن رہے، پہلی مرتبہ 1964 میں باکسنگ کے عالمی چیمپیئن بنے ، محمد علی 1974اور 1978میں بھی چیمپئن بنے۔ لیجنڈ باکسرنے 1960 میں روم اولمپکس میں طلائی تمغہ جیتا، محمد علی کے نام کے ساتھ ’گریٹیسٹ‘ یعنی عظیم ترین لگایا جاتا ہے انھوں نے 61 مقابلوں میں 56 مقابلے جیتے۔ محمد علی کو پہلی انٹرنیشنل فتح 1960 میں ملی، جس کے بعد وہ امریکا کے ہیرو کہلانے لگے۔ ویت نام جنگ کے دوران محمد علی نے امریکی فوج میں شامل ہونے کے عہد نامے پر دستخط کرنے سے انکار کردیا تھا جس کے بعد انھیں ان کے اعزاز سے محروم کرکے 5 سال قید کی سزا سنائی گئی تھی، بعد ازاں سپریم کورٹ نے عوامی احتجاج کو مدنظر رکھتے ہوئے محمد علی کو سزا سے مستثنیٰ قرار دیا تھا۔ محمد علی نے انیس سو چوراسی میں پارکنسنز کی تشخیص کے بعد باکسنگ چھوڑ دی تھی، محمد علی کی بیٹی لیلیٰ نے بھی باکسنگ میں نام بنایا۔ محمد علی گزشتہ برس پیشاب کی نلی میں انفیکشن کی وجہ سے اسپتال میں داخل ہوئے تھے جبکہ اس سے قبل 2014 میں بھی نمونیے کے باعث ہسپتال میں داخل رہے۔ یاد رہے کہ امریکہ کی ریاست کینٹکی سے تعلق رکھنے والے باکسر محمد علی پہلے کیسیئس کلے کے نام سے جانے جاتے تھے لیکن سونی لسٹن کے خلاف 25 فروری سنہ 1954 کو ہونے والے اہم مقابلے کے اگلے ہی دن انھوں نے اعلان کیا کہ وہ اسلام قبول کر رہے ہیں اور اپنا نام بدل کر محمد علی رکھ رہے ہیں۔

Share this article

Leave a comment