Thursday, 28 November 2024


کرکٹ کے میدانوں میں حادثاتی اموات کی تعداد 12ہوگئی

ایمزٹ وی (کھیل)  سرپر بائونسر لگنے سے زخمی ہوکر چل بسنے والے آسٹریلوی بیٹسمین فلپ ہیوز حادثے کا شکار ہونیوالے پہلے کرکٹر نہیں ہیں، اس سے قبل گذشتہ سال ہی 32سالہ جنوبی افریقی ڈیرن رینڈل ڈومیسٹک میچ میں پل شاٹ کھیلتے ہوئے گیند سرپر لگنے سے کریز پر گرے اور اسپتال میں دم توڑ گئے، پاکستانی بیٹسمین ذوالفقار بھٹی سکھر میں کلب کی نمائندگی کرتے ہوئے گیند سینے پر لگنے پر راستے میں ہی انتقال کر گئے تھے،انکی عمر صرف 22سال تھی،33سالہ انگلش بیٹسمین رچرڈ بیومونٹ 2003 میں کلب میچ کے دوران 5 وکٹیں لینے کے بعد دل کا دورہ پڑنے پر جانبر نہ ہوسکے،انگلش امپائر ایلسوائن جینکنز 2009 میں ایک لیگ میچ کے دوران ایک فیلڈر کی تھرو سر پر لگنے پر اسپتال میں زندگی کی بازی ہار گئے، وہ اس وقت 72سال کے تھے، پاکستان کے 50سالہ سابق کرکٹر وسیم راجہ سرے کائونٹی کی جانب سے 2006میں میچ کھیلتے ہوئے ہارٹ اٹیک کے باعث چل بسے تھے۔

38سال کے بھارتی رامن لامبا 1998میں کلب میچ کے دوران شارٹ لیگ پر فیلڈنگ کرتے ہوئے سر کی شدید انجری کا شکار ہوئے جو جان لیوا ثابت ہوئی، انگلش ای ین فولی(33برس) 1993 کے ایک ڈومیسٹک میچ میں ہک شاٹ کھیلتے ہوئے آنکھ کے نیچے زخم کھا بیٹھے، اسپتال میں سرجری کیلیے بے ہوش کیا گیا تو اس حالت سے باہر آنے کا موقع نہ مل سکا، سابق انگلش اوپنر ولف سلیک(34 برس)گیمبیا میں بیٹنگ کرتے ہوئے اچانک میدان میں گر پڑے تاہم ان کی موت کی وجوہات کا تعین نہیں کیا جاسکا۔ پاکستان کے 18 سالہ عبدالعزیز 1959 میں کراچی میں بیٹنگ کرتے ہوئے سینے پر گیند لگنے کے بعد اسپتال میں طبی امداد ملنے سے قبل ہی دار فانی سے کوچ کرچکے تھے۔ انگلینڈ کی طرف سے ایک ٹیسٹ کھیلنے والے 56سال کے اینڈی ڈیوکیٹ کی موت لارڈز میں ایک میچ کے دوران دل کا دورہ پڑنے سے 1942میں ہوئی،اسی میدان پر 25 سالہ جارج سمرز نے 1870میں سر پر گیند لگنے پر جان گنوا دی تھی۔

Share this article

Leave a comment