Thursday, 28 November 2024

 علی اعجاز 1941 میں قلعہ گجر سنگھ لاہور میں پیدا ہوئے، انھوں نے تقریبا 106 فلموں اور بے شمار ڈراموں میں کام کیا۔  انھوں نے اردو اور پنجابی زبان کے ڈراموں اور فلموں میں اپنی صلاحیتوں کے جوہر  دکھائے۔  اس کے علاوہ ایک پشتو فلم میں بھی اداکاری کی۔

2015 میں انھوں نے ایک این جی او   " علی اعجاز فاؤنڈیشن "بھی بنائی جس کا مقصد بے گھر ضعیف العمر افراد کو رہائش مہیا کرنا تھا۔  انھوں  نے  بے شمار ایوارڈز کے ساتھ 1993 میں  تمغہ برائے حسنِ کارکردگی بھی حاصل کیا۔

 18 دسمبر 2018 کو لاہور میں عارضہ قلب کے باعث 77 سال کی عمر میں  خالقِ حقیقی سے جاملے۔

 

ایمز ٹی وی (کراچی) گورنر سندھ عمران اسماعیل نے کہا ہے کہ 7 ستمبر سے گورنرہائوس کے لان کو عوام کیلیے کھول دیا جائے گا۔
گورنر سندھ نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت نے چاروں گورنر ہائوسز کے مستقبل کے بارے میں سفارشات مرتب کرنے کیلیے ایک کمیٹی تشکیل دی تھی جس نے کام شروع کردیا ہے، کمیٹی کی سفارشات کی روشنی میں ہی گورنرہائوسز کے مستقبل کا فیصلہ کیا جائے گا۔
ایک سوال کے جواب میں گورنرسندھ نے کہا کہ گورنرہائوس کے صرف دو کمرے استعمال میں لائے جارہے ہیں جس میں ایک آفس اوردوسرا لائبریری کا کمرہ ہے ، میرے استعمال میں گورنرہائو س کی صرف ایک گاڑی ہے، ایک اور سوال کے جواب میں انھوں نے کہا کہ وزیراعظم سے 15 ستمبر یا 16 ستمبرکو کراچی کے دورے کی درخواست کی ہے۔
اس سے قبل گورنر سندھ نے سی پی ایل سی کے دورے کے دوران کہا کہ پاکستان کی معاشی شہ رگ کراچی میں مثالی امن و امان کے قیام کیلیے اداروں باالخصوص جرائم کے خلاف کام کرنے والی این جی اوزکے ساتھ مل کر موثر اور مربوط اقدامات اٹھانا وقت کی اہم ترین ضرورت ہے ،سی پی ایل سی جرائم پیشہ عناصرکے ڈیٹا جمع کرنے کا اہم کام کرنے والا سرفہرست ادارہ ہے، ان خیالات کا اظہار انھوں نے سٹیزن پولیس لائژن کمیٹی کے دورہ کے دوران کیا۔
گورنرسندھ نے سی پی ایل سی کے سنٹرل رپورٹنگ سیل کا دورہ کیااور سی پی ایل سی کے کردار،افرادی قوت، شہر میں جرائم کے ڈیٹا جمع کرنے میں سی پی ایل سی کی افادیت اور فعالیت کا بغور مشاہدہ کیا، چیف سی پی ایل سی سندھ زبیر حبیب نے سی پی ایل سی کے مرکزی رپورٹنگ سیل میں آنے پر گورنر سندھ عمران اسماعیل کا شکریہ ادا کیا، علاوہ ازیں گورنر سندھ عمران اسماعیل کی زیر صدارت گورنر ہائوس میں اعلیٰ سطح اجلاس منعقد ہوا۔
اجلاس میں منیجنگ ڈائریکٹر واٹراینڈ سیوریج بورڈخالد محمود شیخ نے گورنر کو فراہمی و نکاسی آب کے منصوبوں ، حائل مشکلات ، شہر میں پانی کی ضروریات کے مدنظر جاری ترقیاتی منصوبے اور ادارہ کی کارکردگی سے متعلق تفصیلی بریفنگ دی۔
گورنر نے کہا کہ شہر کی ضروریات کے مطابق پانی کی فراہمی موجودہ حکومت کی اولین ترجیح ہے اس ضمن میں کے فور منصوبہ کو جلد از جلد مکمل کرنے کیلیے ہر ممکن اقدامات یقینی بنائے جائیں۔
دریں اثنا گورنرسندھ عمران اسماعیل سے کمانڈر کوسٹ ریئر ایڈمرل معظم الیاس نے گورنرہائوس میں ملاقات کی، ملاقات میں پاک بحریہ کی استعداد ، جدید تقاضوں سے ہم آہنگ تیاریوں، ملکی سمندری حدود کی حفاظت میں نیوی کے کردار سمیت اہمیت کے حامل دیگر امور پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا، گورنرسندھ نے ملکی سمندری حدود کی حفاظت میں نیوی کے کردار کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ نیوی پاکستان کا قابل فخر ادارہ ہے۔

 

 

ایمزٹی وی(سکھر)پاکستان پیپلز پارٹی کے چیرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے سندھ کے عوام فیصلہ کریں کہ انہیں پنجاب کی طرح میٹرو چاہیے یا وہ غربت کا خاتمہ چاہتے ہیں۔
سکھر میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ الیکشن میں عوام کی حمایت سے حکومت بنائیں گے، آمر اور دہشت گردوں نے مل کر میری ماں کو مجھ سے چھین لیا لیکن ملک اور سندھ کی ہر ماں میری ماں ہے، ہم نے غربت کے خاتمے کے لیے جدوجہد کی ہے، سندھ کے عوام فیصلہ کریں کہ پنجاب کی طرح میٹرو چاہیے یا غربت کا خاتمہ چاہتے ہیں۔
پاکستان پیپلز پارٹی کے چیرمین کا کہنا تھا کہ بینظیر انکم سپورٹ پروگرام سوشل ویلفیئر کا ایسا پروگرام ہے جسے پوری دنیا مانتی ہے، 2018 میں پیپلز پارٹی اقتدار میں آکر بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کو مزید وسیع کرے گی، مسلم لیگ ن کی حکومت نے پورے ملک میں این جی اوز اور فلاحی تنظیموں کے خلاف کریک ڈاؤن کیا جبکہ پیپلزپارٹی این جی اوز کے ساتھ مل کر عوام کی فلاح و بہبود کے لیے کام کررہی ہے۔

 

ایمزٹی وی(اسلام آباد/ تعلیم)پاکستان میں تعلیم کے لیے کام کرنے، مہم چلانے، تعلیمی اداروں میں خرابیوں کی نشاندہی کرنے اور ان کا حل تلاش کرنے والی سماجی تنظیم ’’الف اعلان ‘‘کی جانب سے صوبہ سندھ کے نظام تعلیم کے حوالے سے رپورٹ2017 جاری کردی گئی۔
سماجی تنظیم ’’ الف اعلان ‘‘ کی رپورٹ کے مطابق تعلیمی معیار (اسکور) میں گزشتہ سال صوبہ سندھ چھٹے نمبر پر تھااس سال ایک درجہ تنزلی کے بعد ساتویں نمبر پر آگیاہے، صوبہ سندھ میں اسکولوں کی کل تعداد 38ہزار 132 ہے جن میں سے16ہزار سے زائد اسکول بجلی سے محروم ہیں،17ہزار 280 اسکول میں پینے کا پانی میسر نہیں ہے ، 23 ہزار239 اسکول ایسے ہیں جہاں صرف ایک بیت الخلا کی سہولت موجود ہے،15 ہزار 769اسکول چار دیواری سے محروم ہیں جبکہ 25ہزار 5سو 88 اسکولوں کی عمارتوں کی صورتحال تسلی بخش نہیں۔
کراچی کے6اضلاع میں ضلع شرقی کے اسکولوں کی حالت اسکور میں سب سے زیادہ بہتر رہی، ضلع ملیرکے اسکول بدترین صورتحال سے دوچار ہیں ،سماجی تنظیم الف اعلان نے پاکستان کی تعلیمی صورتحال پر ضلعی درجہ بندی کی رپورٹ 2017 پیش کردی،الف اعلان 5 سال سے تعلیمی رپورٹ پیش کررہی ہے۔
تعلیمی معیار (اسکور) میں آزادجموں وکشمیر پہلے نمبر اسلام آباد دوسرے نمبر، پنجاب کا تیسرا نمبر ہے،گلگت بلستان چوتھے نمبر پر، کے پی کے کا پانچواں نمبر، بلوچستان چھٹے اور سندھ ساتویں نمبر پر ہے محکمہ تعلیم سندھ نے الف اعلان کی رپورٹ پر عدم اعتماد کا اظہار کیا ہے۔
محکمہ تعلیم کے حکام کا کہنا ہے کہ الف اعلان کی رپورٹ پر افسوس ہوا ہے جب ہم سے بریفنگ لی گئی تو صوبہ سندھ کو نمبر ایک بتایا گیا لیکن جب رپورٹ دی گئی تو سندھ کو ساتویں نمبر پر ظاہر کیا گیا۔
الف اعلان کے نمائندوں نے ہم سے رابطہ کیا تو کہا کہ2020 کے اہداف میں صوبہ سندھ کو تمام صوبوں کے مقابلے میں برتری حاصل ہے ہم نے پہلے ہی بتادیا تھا کہ سندھ میں 1500 اسکول غیر متحرک ہیں انھیں بند ہی سمجھا جائے جبکہ نئی پالیسی کے تحت 2000 سے زائد اسکول کھولے جاچکے ہیں جنھیں جاکر چیک کیا جاسکتا ہے۔

 

ایمز ٹی وی (صحت /خیرپورناتھن شاہ) سیتا روڈ کے کمیونٹی سینٹر میں سماجی تنظیم بلقیس رضیہ لغاری ٹرسٹ کے مفت طبی کیمپ لگایا گیا جس میں سندھ حکومت اور مخیر حضرات کے تعاون سے 6500لوگوں کی ہیپا ٹائٹس اسکریننگ ٹیسٹ ہوئے جبکہ 5400افراد کو ایچ سی وی اور ایچ بی ایس کی ویکسینیشن کی گئی ۔

علاوہ ازیں سماجی رہنما ڈاکٹر سلطان احمد لغاری کے مطابق 850افراد کی پی سی آر مفت ٹیسٹ کرنے کے بعد ان میں سے 550 ہپاٹائٹس سی پازیٹو پی سی آر متاثرہ مریضوں کا علاج شروع کردیا گیا ۔ اس موقع پر علی لغاری نے بھی خطاب کیا ۔

 

 

ایمز ٹی وی (تعلیم/کراچی) جامعہ کراچی کے شعبہ اسپیشل ایجوکیشن اور معروف این جی او نےآگاہی کے مابین مفاہمتی یادداشت پر دستخط کیے۔

تقریب گزشتہ روز شعبہ ٹیچرز ایجوکیشن میں منعقد ہوئی ۔مفاہمتی یادداشت پر جامعہ کراچی کی جانب سے رئیس کلیہ تعلیم پروفیسر ڈاکٹر ناصر سلمان ،پروفیسر ڈاکٹر عالیہ رحمن جبکہ آگاہی این جی او کی جانب سے پرویش چوہدری نے دستخط کیے ۔

اس موقع پر شیخ الجامعہ پروفیسر ڈاکٹر محمد قیصر بھی موجود تھے ۔مذکورہ یادداشت کا مقصد مستقبل کے فریم ورک اور پالیسی ڈیزائنز مرتب کرنا ہے۔

جس کے ذریعے پاکستان اسٹیٹ آف دی فیوچر انڈیکس کی اشاعت کی جاسکے ۔اس ضمن میں مختلف اسٹیک ہولڈرز کو ریسرچ اور ڈیولپمنٹ کے لئے انگیج کیا جائے گا۔

 
 

 

ایمزٹی وی(تعلیم/اسلام آباد)نمل کے شعبہ گورننس اینڈ پبلک پالیسی اور یوتھ فورم فار کشمیر کے زیر اہتمام "کشمیر ڈیفنس لائن آف پاکستان "کے عنوان سے ایک سیمینار کا انعقاد کیا گیا۔

تقریب کے مہمان خصوصی پاکستان سویٹ ہومز کے پیٹرن انچیف زمرد خان تھے ، ڈی جی نمل بریگیڈئیر ریاض احمد گوندل ، ایم این اے علی محمد خان، الطاف حسین وانی ، احمد قریشی ، میجر جنرل (ر) سید عثمان شاہ و دیگر نے سیمینار میں شرکت کی اور کشمیر یوں کے حق خود ارادیت اور کشمیر کی پاکستان کیلئے اہمیت پر روشنی ڈالی۔

ایمزٹی وی(تعلیم/کراچی)جامعہ کراچی کے شعبہ سماجی بہبود کی55ویں سالگرہ کے موقع پرشعبے کے زیراہتمام اورہائرایجوکیشن کمیشن پاکستان،سوشل ویلفیئر ڈپارٹمنٹ حکومت سندھ اورانجمن ترقی نسواں کے اشتراک سے دوروزہ کانفرنس بعنوان سوشل ویلفیئر: پاکستان میں سماجی بہبوداورویلفیئرکودرپیش چیلنجز 8اور 9ستمبر کو جامعہ کراچی کے سینٹرآف ایکسلینس فارویمنز اسٹڈیز کے عبدالستار ایدھی سیمینارہال میں منعقد ہوگی۔

  • ایمز ٹی وی (کراچی) کراچی میں پولیس نے سماجی کارکن پروین رحمان کے قتل میں ملوث مرکزی ملزم رحیم سواتی کو گرفتار کر لیا ۔

    ایس ایس پی ویسٹ اظفر مہیسر نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ اورنگی پائلٹ پراجیکٹ کی ڈائریکٹر پروین رحمان کے قتل میں ملوث مرکزی ملزم کو گرفتار کر لیا گیا ہے ۔ ملزم رحیم سواتی کا تعلق کا ایک کالعدم تنظیم سے ہے ۔ ایس ایس پی ویسٹ کا کہنا تھا کہ ملزم رحیم سواتی کالعدم تنظیم میں شامل ہونے سے قبل ایک سیاسی جماعت کے لئے کام کرتا تھا ۔ ملزم کے دو ساتھی پہلے ہی جیل میں بند ہیں جبکہ دو ملزم تاحال فرار ہیں ۔ پروین رحمان کو 2013 میں فائرنگ کر کے قتل کر دیا گیا تھا۔

     
     
  •  

ایمزٹی وی (تعلیم) پاکستان مسلم لیگ ق کے رہنما سید بلال مصطفی شیرازی و دیگر قائدین نے کہا ہے کہ پنجاب میں5000لیکچرارز کی کمی سے معیار تعلیم بلند نہیں بلکہ کم ہوگا،کالجوں اور یونیورسٹیوں میں پڑھانے کیلئے استاد ہی دستیاب نہیں ہونگے تو طلبا کو نئے علوم کون سکھائے گا ۔

اس حوالے سے ان کا مزید کہنا تھا کہ حکومت کی تمام تر توجہ میٹروٹرین ،میٹرو بس اور ترقیاتی منصوبوں پر مرکوز ہے جبکہ تعلیم کا شعبہ پستی کی طرف گامزن ہے ۔پنجاب حکومت اسکول جانے والے بچوں کے 100فیصد ہدف کے حصول میں ناکام رہی ہے ، والدین غربت کے ہاتھوں تنگ ہیں اور ہوشربا مہنگائی کے باعث بچے سڑکوں پر رل رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ آج صورتحال یہ ہے کہ تعلیمی ادارے این جی اوزکے حوالے کئے جارہے ہیں اور انہیں پرائیویٹ کیا جارہا ہے ۔