Friday, 29 November 2024

کراچی: کراچی کے سابق سٹی ناظم اورجماعت اسلامی کے رہنما نعمت اللہ خان طویل عرصے کی علالت کےبعد 90 سال کی عمر میں انتقال کرگئے۔
وہ زمانہ طالب علمی میں اسلامی جمعیت طلبہ سے وابستہ رہے اور بعد ازاں جماعت اسلامی میں شمولیت اختیار کی وہ 2001 سے 2005ء تک کراچی کی شہری حکومت کے ناظم اعلی رہے اور ان کے دور نظامت کو کراچی کا سنہری دور قرار دیا جاتا ہے۔

یکم اکتوبر1930ء کو نعمت اللہ خان ہندوستان کے علاقے اجمیر شریف میں پیدا ہوئے تھے۔ 1948ء میں پاکستان ہجرت کی اور کراچی میں آبسے۔ وہ ایک متحرک فلاحی شخصیت کے ساتھ ساتھ کامیاب وکیل بھی تھے اور کراچی کی خدمت پر بابائے کراچی کہلائے جاتے تھے۔نعمت اللہ خان نے پنجاب یونیورسٹی سے گریجویشن اور فارسی ادب میں کراچی یونیورسٹی سے ماسٹرز کیا۔ کراچی یونیورسٹی سے ہی انہوں نے صحافت میں ڈپلومہ کیا اور ساتھ ساتھ ایل ایل بی کا امتحان بھی پاس کیا۔ وہ کامیاب وکیل اور انکم ٹیکس معاملات کے ماہر جانے جاتے تھے۔
وہ جماعت اسلامی کراچی کے امیر تھے لیکن شہری حکومت کے ناظم کا عہدہ سنبھالنے سے قبل ضابطے کی کارروائی کے تحت جماعت اسلامی کی رکنیت سے استعفی دے دیا۔
نعمت اللہ خان نے1957ء میں جماعت اسلامی میں شمولیت اختیار کی۔ 1985ء کے غیر جماعتی الیکشن میں سندھ اسمبلی کے رکن منتخب ہوئے اور ساڑھے تین سال تک اپوزیشن لیڈر کے منصب پر فائز رہے۔

انہوں نے انتھک محنت اور دیانت کے ذریعے شہر کراچی کی بے مثال خدمت کی اور4 سال کے مختصر عرصے میں شہر قائد کی شکل بدل کے رکھ دی۔

بحیثیت ناظم کراچی نعمت اللہ خان نے شہر میں سڑکوں، فلائی اوورز، انڈر پاسز اور پلوں کا جال بچھادیا۔ اربن ٹرانسپورٹ اسکیم شروع کی، امراض قلب کے جدید ترین اسپتال قائم کیا، سیکڑوں ماڈل پارکس بنائے، کے تھری واٹر سپلائی پروجیکٹ شروع کیا جبکہ المرکز الاسلامی بھی قائم کیا۔ وہ الخدمت ویلفئیر سوسائٹی کے سربراہ بھی تھے اور اس حیثیت سے کراچی میں اسپتالوں، ڈسپنسریوں، اسکولوں اور مدارس کا جال بچھادیا۔

 

 

ایمزٹی وی(لوئردیر)امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق کی ریلی پر فائرنگ اور پتھراؤ سے پانچ کارکن زخمی ہوگئے۔

سیکرٹری اطلاعات جماعت اسلامی پاکستان قیصر شریف نے دیر لوئر میں سینیٹر سراج الحق کی ریلی پر فائرنگ کی شدید مذمت کرتے ہوئے بتایا کہ جے آئی یوتھ کی ریلی منڈا دیر سے تیمرگرہ کی طرف نکالی جارہی تھی کہ اس پر مبینہ طور پر اے این پی کے صوبائی امیدوار بہادر خان کی حویلی سے فائرنگ اور پتھراؤ کیا گیا۔

قیصر شریف کے مطابق فائرنگ سے سینیٹر سراج الحق اور کارکنان محفوظ رہے، تاہم پتھراؤ سے سراج الحق کی گاڑی کو نقصان پہنچا اور جماعت اسلامی کے پانچ کارکنان زخمی ہوگئے۔ پولیس نے دونوں جماعتوں کے پانچ افراد کے خلاف تھانہ منڈا میں مقدمہ درج کرلیا ہے۔

 

 

 

ایمزٹی وی(خیبرپختونخواہ)مردان میں متحدہ مجلس عمل سیاسی قوت کا مظاہرہ کرے گی،

جلسے سے جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانافضل الرحمان اور جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق خطاب کریں گے

جب کہ صوابی میں عوامی نیشنل پارٹی بھی سیاسی طاقت کا مظاہرہ کرے گی۔

 

 

ایمزٹی وی(کراچی)امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہےپاکستان میں 65 فیصد نوجوان ہیں، لیکن کرپٹ سسٹم کی وجہ سے ملک کے نوجوان اپنی ڈگریاں جلارہے ہیں
تفصیلات کےمطابق کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا کہ کرپٹ قیادت نے پی آئی اے، ریلویز اور اسٹیل ملز کو تباہ کر دیا، ملک میں 60 فیصد آبادی نوجوانوں کی ہے مگر قومی اسمبلی میں اس کی نمائندگی نہیں، جماعت اسلامی کراچی کے نوجوانوں کو مکمل حوصلہ دینے کیلئے الیکشن کرا رہی ہے۔
امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ کراچی کچرے اور صاف پانی سمیت بے شمار مسائل کا شکارہے، کے الیکٹرک کی وجہ سے لوگ پریشان ہیں، کراچی والوں کو پانی نہیں مل رہا، شہر میں کافی عرصے سے کوئی نیا تعلیمی ادارہ نہیں بنا، میدانوں پر چائنا کٹنگ کی گئی، حکومتِ سندھ نے اب یونیورسٹیز کو بھی اپنی مٹھی میں لے لیا ہے۔
سراج الحق نے مزید کہا کہ پاکستان میں 65 فیصد نوجوان ہیں، لیکن کرپٹ سسٹم کی وجہ سے ملک کے نوجوان اپنی ڈگریاں جلارہے ہیں، ہم عام انتخابات میں 50 فیصد ٹکٹ نوجوانوں کو دیں گے، کراچی میں نوجوانوں کے الیکشن حوصلہ افزا ہیں، ان کی حوصلہ افزائی کے لیے یوتھ انٹرا پارٹی الیکشن ہو رہے ہیں۔

 

 

ایمزٹی وی(اسلام آباد)اپوزیشن نے فاٹااصلاحات بل پرمذاکرات کیلئے پارلیمانی کمیٹی قائم کر دی،اپوزیشن کی پارلیمانی کمیٹی فاٹااصلاحات بل پرحکومت سے مذاکرات کرے گی، پارلیمانی کمیٹی میں اعجازجاکھرانی،فرحت اللہ بابر،سراج الحق،صاحبزادہ طارق اللہ ، میاں عتیق ،شیخ صلاح الدین ،فاٹاسے حاجی شاہ جی گل آفریدی کمیٹی کے رکن ہوں گے جبکہ عمران خان سے مشاورت کے بعدپی ٹی آئی کے 2ارکان شامل ہوں گے،اپوزیشن اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ بل ایوان میں لانے تک قومی اسمبلی کابائیکاٹ جاری رہے گا۔
شاہ جی گل آفریدی نے کہا ہے کہ ساتھ دینے پراپوزیشن کے شکر گزار ہیں،اچکزئی صاحب سے کہا فاٹا میں ریفرنڈم کروا لو،جبکہ صاحبزادہ طارق اللہ فاٹا مسئلہ حل کرنے کی ضرورت ہے، ایسا نہ ہو کہ بنگلا دیش طرز کا کوئی حل آجائے،انہوں ے کہا کہ فاٹا اصلاحات پر بل آنے تک احتجاج جاری رہے گا۔

 

 

ایمزٹی وی(اسلام آباد) فاٹا اصلاحات کے لیے جماعت اسلامی کا خیبرپختون خوا سے شروع ہونے والا لانگ مارچ وفاقی دارالحکومت پہنچ گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق جماعت اسلامی کی فاٹا اصلاحات ریلی فیض آباد پہنچ گئی ہے۔ لانگ مارچ میں جماعت اسلامی کے کارکنوں کی بڑی تعداد شریک ہے۔ جماعت اسلامی فاٹا کو خیبرپختون خوا میں ضم کرنے اور دیگر اصلاحات کے نفاذ کا مطالبہ کررہی ہے۔ لانگ مارچ کے شرکاء ڈی چوک پہنچ کر دھرنا دیں گے۔ ریلی اور دھرنے کی وجہ سے وفاقی پولیس کو الرٹ کردیا گیا ہے۔ ڈی چوک میں اور ریڈزون کو جانیوالے راستوں پر پولیس کی بھاری نفری تعینات ہے اور داخلی راستے بند کرنے کے لیے کنٹینر بھی منگوا لئے گئے۔
فیض آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہا کہ کس کے اشارے اور کس کے دباوٴ پر حکومت فاٹا اصلاحات کا اپنے وعدہ پورا نہیں کر رہی ہے، ایف سی آر کے ظالمانہ نظام سے نفرت کی وجہ سے قبائلی عوام لانگ مارچ کر رہے ہیں، وہ اپنے علاقوں میں اسکول،اسپتال چاہتے ہیں، قبائلی علاقے کو خیبر پختونخوا میں ضم کیاجائے، تمام جماعتوں کو ان کا ساتھ دینا چاہیے۔
سراج الحق کا کہنا تھا کہ حکومت نے کل فاٹا بل پیش نہ کر کے قبائلی عوام سے بیوفائی کی ہے، آئین سے دفعہ 247،246 کا خاتمہ ضروری ہے، قبائلی عوام کے دلوں میں جگہ بنانے کے لیے اللہ نے حکومت کو ایک موقع دیا ہے، لیکن حکومت امریکہ کی طرف دیکھ کر چل رہی ہے۔
حکومت نے کل پیر کو فاٹا اصلاحات بل قومی اسمبلی میں لانے اور ایف سی آر کا قانون ختم کرنے کا اعلان کیا تھا تاہم گزشتہ روز بل اسمبلی میں پیش نہ کرنے پر اپوزیشن نے شدید ہنگامہ کیا جب کہ آج بھی فاٹا بل کو قومی اسمبلی کے ایجنڈے سے نکالنے پر اپوزیشن نے واک آؤٹ کیا۔ پاکستان تحریک انصاف کے چیرمین عمران خان نے فاٹا کو خیبرپختون خوا میں ضم کرنے کے لیے سپریم کورٹ میں پٹیشن بھی دائر کی ہے۔

 

 

ایمزٹی وی(اسلام آباد)متحدہ مجلس عمل کی بحالی کے بعد جماعت اسلامی اور جے یو آئی (ف)کے حکومت چھوڑنے کا امکان ہے،نجی ٹی وی کے مطابق جماعت ایم ایم اے کی بحالی کے بعد دونوں جماعتوں کے دسمبر کے تیسرے ہفتے میں حکومت چھوڑنے کا امکان ہے ،جے یو آئی مرکز میں ن لیگ اور جماعت اسلامی کے پی کے میں تحریک انصاف کی حکومت کو خیرباد کہے گی اور حکومت چھوڑنے کا باضابطہ اعلان15 دسمبرکو شاہ اویس نورانی کی رہائش گاہ پر ہو گا،نجی ٹی وی کے مطابق مولانافضل الرحمان نے شہبازشریف سے ملاقات میں اس حوالے سے آگاہ کر دیاہے۔

 

 

ایمزٹی وی(بونیر)تحریک انصاف آج بونیر میں عوامی طاقت کا مظاہرہ کرے گی، جس کیلئے کالج روڈ پر پی ٹی آئی کا پنڈال سج گیا،تمام انتظامات کو حتمی شکل دے دی گئی، ہر طرف پارٹی پرچموں کی بہار ہے،جلسہ گاہ میں کارکنوں کی بڑی تعداد موجود ،چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان اور دیگر قائدین خطاب کریں گے ،جماعت اسلامی کے رہنما پی ٹی آئی میں شمولیت کا اعلان کریں گے ۔

 

 

ایمزٹی وی(پشاور)امیر جماعت اسلامی سینٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ ایک شخص کو بچانے کیلئے قوانین میں ترمیم کی جا رہی ہے ،ملک میں سیاست، جمہوریت اور ادارے یرغمال ہیں ،میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سراج الحق نے کہا کہ اسمبلیوں کو اپنی مدت پوری کرنی چاہئے، قبل از وقت الیکشن کی بات عمران خان کی ذاتی رائے ہے، چیئرمین تحریک انصاف نے قبل ازوقت الیکشن سے متعلق کوئی مشاورت نہیں،انہوں نے کہا کہ نواز شریف عدالت میں پیش ہوئے جو اچھی بات ہے اب تو بڑے لوگوں نے بھی عدالتوںمیں حاضری دینا شروع کردی ہے ،سراج الحق نے کہا کہ غریب بندہ پارلیمنٹ تک نہیں پہنچ سکتا ہم ایسا پاکستان چاہتے ہیں جہاں سب کو برابر حقوق حاصل ہوں ۔

 

 

ایمزٹی وی (بنوں)جماعت اسلامی نے روہنگیا مسلمانوں پر مظالم کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے میانمار کے سفیر کو ملک بدر اور سفارتی تعلقات منقطع کرنے کا مطالبہ کیا۔
ذرائع کے مطابق جماعت اسلامی نے روہنگیا مسلمانوں کے قتل عام کے خلاف بنوں پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا۔ شرکا نے میانمار حکومت کیخلاف نعرے لگائے اور مسلمانوں پر مظالم بند کرنے کا مطالبہ کیا۔ مظاہرین نے کہا کہ پاکستان کی کمزور خارجہ پالیسی کی وجہ سے برما اور کشمیر کے مسلمانوں پر مظالم ڈھائے جارہے ہیں، بے حس حکمرانوں نے امریکا کے خوف کے باعث میانمار کے سفارتحانے کے ارد گرد رکاوٹیں کھڑی کردیں۔
مظاہرین نے حکومت سے میانمار کے سفیر کو ملک بدر اور سفارتی تعلقات ختم کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ میانمار میں مسلمانوں پر بدترین ظلم کی تاریخ میں مثال نہیں ملتی، طاغوتی قوتیں چن چن کر مسلمانوں کی نسل کشی کر رہے ہیں اور اقوام متحدہ خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔

 

Page 1 of 5