ایمزٹی وی (کراچی) محبت اور خوشبو کی شاعرہ قرار دی جانے والی پروین شاکرکو ہم سے بچھڑے 20 برس بیت گئے مگر اپنے خوبصورت اشعار کے ذریعے وہ چمن اردو میں ہمیشہ مہکتی رہیں گی۔ اردو ادب کے منفرد لہجے کی حامل پروین شاکر 24نومبر1952ء کو کراچی میں ایک مذہبی گھرانے میں پیدا ہوئیں۔ انگریزی ادب میں ماسٹرز کی ڈگری لینے کے بعد وہ سول سروس آف پاکستان میں اعلیٰ عہدے پر فائز رہیں، انھوں نے کچھ عرصہ جامعہ کراچی میں تدریس کے فرائض بھی سر انجام دیے۔ پروین شاکر کو اردو ادب کی منفرد لہجے کی شاعرہ ہونے کی وجہ سے بہت کم عرصے میں اندرون اور بیرون ملک بے پناہ شہرت حاصل ہوگئی، انہیں پرائڈ آف پرفارمنس اور آدم جی ایوارڈز سے بھی نوازا جا چکا ہے۔ پروین شاکر کی شاعری اردو ادب میں ایک تازہ ہوا کا جھونکا تھا ان کی منفرد شاعری کا موضوع عورت اور محبت ہے، ان کے مجموعہ کلام میں خوشبو، صد برگ، خود کلامی، انکار اور ماہ تمام قابل ذکر ہیں۔ دسمبر 1994 کو اردو ادب کو مہکانے اور ادبی محفلوں میں شعر کی خوشبو بکھیرنے والی پروین شاکر اسلام آباد میں ایک ٹریفک حادثے میں موت کی وادی میں چلی گئیں۔
Leave a comment