ایمزٹی وی(ٹیکنالوجی)ماہرینِ فلکیات کی ایک بین الاقوامی ٹیم نے دریافت کیا ہے کہ ہماری ’’ملکی وے‘‘ کہکشاں کے مرکز سے بالکل باہر ایک وسیع علاقہ ایسا ہے جہاں نوجوان ستارے تقریباً ناپید ہیں۔ تحقیق کے مطابق ہمارا نظام شمسی جس دودھیا کہکشاں یا ملکی وے گلیکسی میں موجود ہے اس میں ہمارے سورج جیسے جوان اور اس سے زیادہ ’’بوڑھے ستاروں‘‘ کے علاوہ انتہائی نوجوان ستارے بھی بڑی تعداد میں موجود ہیں جنہیں ’’سیفیڈ متغیر‘‘ (Cepheid variables) کہا جاتا ہے۔ ہمارا سورج اپنے پورے نظامِ شمسی سمیت آج سے تقریباً 4 ارب 60 کروڑ سال پہلے وجود میں آیا تھا جس کے مقابلے میں سیفیڈ ستاروں کی عمر صرف ایک کروڑ سے 30 کروڑ سال تک ہوتی ہے اور اسی لیے انہیں نوجوان ستارے بھی کہا جاتا ہے۔
ماہرین نے جنوبی افریقا میں نصب دوربین استعمال کرتے ہوئے انفراریڈ شعاعوں کی مدد سے ایسا علاقہ دریافت کیا ہے جہاں نوجوان ستارے تقریباً ناپید ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اس دریافت سے ملکی وے کی بناوٹ، ارتقاء اور اس کہکشاں میں ستاروں کی تقسیم سے متعلق ہمارے مروجہ نظریات میں ترمیم کی ضرورت سامنے آئی ہے۔ اس سے پہلے ماہرین نے ملکی وے کہکشاں کے مرکز سے کچھ دوری پر 150 نوری سال قطر والےعلاقے میں بھی سیفیڈ ستاروں کی بڑی تعداد دریافت کی تھی لیکن جب انہوں نے اس سے کچھ باہر کے علاقے کا خاص طور پر نوجوان ستاروں کی تلاش کےلئے مشاہدہ شروع کیا تو وہ حیران رہ گئے۔
جاپان کی ٹوکیو یونیورسٹی سے تعلق رکھنے والے ماہر فلکیات کا کہنا ہے، ’’ہم نے اس علاقے سے باہر (ملکی وے کہکشاں کے) مرکز سے 8 ہزار نوری سال دوری تک پھیلا ہوا ایک ایسا وسیع علاقہ دریافت کیا جہاں نوجوان سیفیڈ ستارے نہ ہونے کے برابر تھے۔‘‘ ملکی وے ایک مرغولہ نما (spiral) کہکشاں ہے جس میں اندازاً 400 ارب ستارے موجود ہیں جن میں سے ہمارا سورج بھی ایک ہے۔ ملکی وے کہکشاں کی چوڑائی ایک لاکھ نوری سال ہے یعنی روشنی کو (تین لاکھ کلومیٹر فی سیکنڈ کی رفتار سے سفر کرتے ہوئے) اس کہکشاں کے ایک سے دوسرے کنارے تک پہنچنے میں ایک لاکھ سال لگ جائیں گے۔ ہمارا سورج (اپنے نظامِ شمسی میں شامل سیاروں اور ہماری زمین سمیت) ملکی وے کہکشاں کے مرکز سے 26 ہزار نوری سال کے فاصلے پر واقع ہے۔