پیر, 25 نومبر 2024


عید آئی نہیں کانگو وائرس پہلے آگیا

ایمزٹی وی(صحت)عید قرباں جیسے جیسے قریب آرہی ہے قربانی کے جانوروں کی منڈیاں لگنا بھی شروع ہوگئی ہیں، لیکن شہر قائد میں قربانی کے جانوروں کے آتے ہی کانگو وائرس پھیلنے کا خطرہ بھی بڑھ گیا ہے۔ بقر عید کے موقع پر کراچی کی مویشی منڈیوں میں اندرون سندھ، بلوچستان اور ملک کے دیگر علاقوں سے ہزاروں قربانی کے جانور لائے جاتے ہیں، لیکن اس کے ساتھ ہی ان جانوروں کی ویکسی نیشن اور کیڑے مکوڑے دور بھگانے والی ادویات کے ذریعے ان کی صفائی ستھرائی کی ضرورت بھی بڑھ جاتی ہے۔

ساتھ ہی مویشی منڈی جانے والے شہریوں کو بھی غیر معمولی احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ضرورت ہوتی ہے، جیسا کہ جانوروں کو چھونے سے قبل ہاتھوں میں دستانے اور چہرے پر ماسک پہننا۔ کراچی میں ایشیا کی سب سے بڑی مویشی منڈی سپر ہائی وے پر لگائی جاتی ہے، جہاں روزانہ کی بنیاد پر ہزاروں شہری تفریح اور جانوروں کی خریداری کے لیے جاتے ہیں۔

تاہم کراچی میونسپل کارپوریشن (کے ایم سی)، محکمہ صحت، لائیو اسٹاک اور فشری نے شہریوں کی حفاظت کے لیے تاحال سنجیدہ اقدامات نہیں اٹھائے ہیں۔ شہریوں کی حفاظت کے لیے انتظامیہ کو ہزاروں پیشہ وارانہ عملے کی ضرورت ہے، جو مویشی منڈی میں آنے والے ہر جانور کا معائنہ، اس کی ویکسی نیشن اور کیڑے دور بھگانے والی دوائی (جس میں ’ڈیٹ‘ شامل ہو) کے ذریعے اس کی مکمل صفائی کرسکے۔

شہری انتظامیہ کو لوگوں کی حفاظت کے لیے روزانہ کی بنیاد پر ہزاروں کی تعداد میں ہاتھوں کے دستانے کے جوڑے اور چہرے پر پہننے والے ماسک کی بھی ضرورت ہے، تاکہ مویشی منڈی آنے والوں کو انفیکشن سے بچایا جاسکے، جبکہ ساتھ ہی ہاتھ دھونے کے لیے ہزاروں اسٹینڈز اور ان میں رکھنے کے لیے ہزاروں صابن کی بھی ضرورت ہے۔

خبر رساں ایجنسی ’پی پی آئی‘ نے اندرونی ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ حکومتی ایجنسیوں کے ساتھ مویشی منڈی کے نجی کانٹریکٹرز بھی ان انتظامات کے لیے وسائل کی کمی کا شکار ہیں، جس کے باعث عید الاضحیٰ کے موقع پر کراچی میں جان لیوا کانگو وائرس کے پھیلنے کا خدشہ ہے۔

دوسری جانب شہری انتظامیہ کی جانب سے جاری پریس ریلیز میں ایسا ظاہر کیا گیا ہے، جیسے انتظامیہ نے شہریوں کی حفاظت کے لیے تمام انتظامات مکمل کرلیے ہیں۔ پریس ریلیز کے مطابق کراچی مویشی منڈی کے انتظامات آخری مراحل میں ہیں، جنہیں جلد مکمل کرلیا جائے گا۔ رواں سال کراچی مویشی منڈی کا انتظام سنبھالنے والے جہانگیر اللہ رکھا کا کہنا تھا کہ منڈی آنے والے تاجروں اور ان کے جانوروں کی حفاظت و سیکیورٹی کے لیے خصوصی انتظامات کیے گئے ہیں، اور پولیس کے ساتھ ساتھ رینجرز بھی سیکیورٹی کے فرائض انجام دے گی۔

انہوں نے کہا کہ منڈی میں فروخت کے لیے آنے والے جانوروں کی ویکسی نیشن کی تصدیق کے لیے بھی اقدامات اٹھائے گئے ہیں اور جانور فروخت کرنے والے تاجروں سے کہا گیا ہے کہ وہ بروقت اپنے جانوروں کی ویکسی نیشن کرائیں ورنہ ان کے خلاف کارروائی کی جائے گی، جبکہ مویشی منڈی کے علاقے کی صفائی کا کام بھی مکمل کرلیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ جان لیوا کانگو وائرس سے رواں سال ملک بھر میں 5 ہلاکتیں ہوچکی ہیں۔

بیماریوں کو کنٹرول کرنے اور ان کی روک تھام کے لیے کام کرنے والے مراکز کے مطابق زراعت کے شعبے اور جانوروں کے ساتھ کام کرنے والوں کو کیڑوں کو دور بھگانے والی ادویات کا استعمال کرنا چاہیے اور کانگو کی صورتحال میں ایسی ادویات زیادہ موثر ہیں، جن میں ’ڈیٹ‘ شامل ہو، جبکہ ساتھ ہی دیگر احتیاطی تدابیر بھی اختیار کرنی چاہیئں۔

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment