پیر, 25 نومبر 2024


کینسر کا علاج اب کمپیوٹرز کی مدد سے کیا جائے گا

ایمز ٹی وی (صحت) یہ مشہور ٹیکنالوجی کمپنی اس مرض کے علاج کے لیے کسی کمپیوٹر وائرس کی طرح کا طریقہ کار تلاش کررہی ہے جو جسم کے خراب خلیات پر حملہ کرکے انہیں ختم کرسکے۔

ایک بار جب وہ اس کے قابل ہوجائے گی تو وہ اس وائرس کی مانیٹرنگ کے بعد اسے ری پروگرام کرکے دوبارہ صحت مند بنا دے گی۔

کمپنی نے ایک بائیولوجیکل کمپیوٹیشن یونٹ بھی قائم کیا ہے جس کا مقصد زندہ کمپیوٹرز کے خلیات بنانا ہے اور اس کی پروگرامنگ اور ری پروگرامنگ میں کامیابی کے بعد کسی بھی مرض جیسے کینسر کا علاج کیا جاسکے گا۔

مذکورہ ٹیم کا کہنا ہے کہ وہ کمپیوٹنگ ریسرچ میں پیشرفت کررہی ہے اور کمپیوٹرز کو ادویات اور امراض کے کام کرنے کے طریقے کے بارے میں جاننے اور ان کے نئے علاج کی تلاش کے لیے تیاری کررہی ہے تاکہ کینسر کے مریضوں کی مدد کی جاسکے۔ ٹیم کو توقع ہے کہ مشین لرننگ ٹیکنالوجیز کو استعمال کرکے کمپیوٹرز انسانوں کی طرح سوچ اور سیکھ سکیں گے اور کینسر کے مرض کو سمجھ کر اس کا علاج کرسکیں گے۔

ابھی طبی سائنس میں کینسر پر ہونے والی تحقیقی رپورٹس کو کسی بھی ایک ڈاکٹر کے لیے پڑھنا ممکن نہیں مگر کمپیوٹر زیادہ تیزی سے پڑھنے اور سمجھنے کی صلاحیت رکھتے ہیں اور اس کو مدنظر رکھ کر علاج تیار کرنے میں مدد دے سکیں گے۔

مائیکرو سافٹ ریسرچ لیب کے سربراہ کرس بشپ نے بتایا کہ بائیولوجی کا شعبہ اور کمپیوٹنگ کا میدان ایک دوسرے سے مختلف لگتے ہیں لیکن خلیات میں ہونے والے پیچیدہ عمل اور ڈیسک ٹاپ کمپیوٹر کا پراسیس کافی ملتا جلتا ہے۔

آسان الفاظ میں خلیات کے پیچیدہ عمل کو ایک ڈیسک ٹاپ کمپیوٹر بھی سمجھ سکتا ہے اور اس طرح کمپیوٹرز کو خلیات کے رویے کو سمجھنے اور ان کے علاج کے لیے استعمال کیا جاسکتا ہے۔

مائیکروسافٹ کا کہنا ہے کہ کینسر کا حل 5 سے 10 سال کے درمیان سامنے آجائے گا۔

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment