ایمز ٹی وی (صحت) سائنسدانوں نے ایک جینیاتی ٹیسٹ وضع کیا ہے جس میں خون کا جائزہ لیا جاتا ہے اور یہ بہت پہلے ہی بتاسکتا ہے کہ آیا کوئی اگلے 10 برس میں دل کے دورے کا شکار ہوسکتا ہے یا نہیں۔ ماہرین کا کہنا ہےکہ یہ سادہ خون کا ٹیسٹ جینیاتی ترکیب کا پتا لگا کر دنیا بھر میں لاکھوں لوگوں کو وقت سے پہلے ہی دل کے دورے سے خبردار کرسکتا ہے۔ پاکستان سمیت دنیا بھر میں لاکھوں افراد ہرسال دل کے جان لیوا دورے کے ہاتھوں ہلاک ہوجاتے ہیں اور ان میں سے 90 فیصد افراد میں مرض کی شناخت کے بعد ان کی جان بچائی جاسکتی ہے۔ اس کے علاوہ تمباکونوشی سے پرہیز، مناسب غذا اور باقاعدہ ورزش سے اس مرض کو کم کرکے معیارِ زندگی بہتر بنایا جاسکتا ہے۔
اس کے علاوہ بلڈ پریشر، بلند کولیسٹرول اور ٹائپ ٹو ذیابیطس جیسی کیفیات کو قابو کرنا بہت ضروری ہے کیونکہ یہ بھی دل کی بیماریوں کی اہم وجوہ ہیں۔ لیکن جینیاتی ٹیسٹ کے ذریعے کوئی بھی علامت ظاہر ہوئے بغیر ہی دل کے ممکنہ دورے سے خبردار کیا جاسکتا ہے۔ اگرچہ دل کے دورے کی تمام وجوہات جینیاتی نہیں ہوسکتیں اور اس پر ماہرین کو مزید کام کی ضرورت ہے لیکن یہ ٹیسٹ ایک حد تک حقیقت بتاسکتا ہے۔ یونیورسٹی آف لیسسٹر میں امراضِ قلب کے ماہرین کا کہنا ہےکہ شریانوں کی تنگی کئی برس پہلے شروع ہوجاتی ہے۔ اس لیے احتیاطی تدابیر اختیار کرکے امراضِ قلب سے بچاجاسکتا ہے۔
ماہرین کے مطابق وسط عمر یا ادھیڑ عمر تک پہنچتے پہنچتے ہی ٹیسٹ سے دل کے امراض سامنے آتے ہیں۔ لیکن جینیاتی ٹیسٹ کے ذریعے لوگوں کی بڑی تعداد کو سروے میں شامل کیا گیا ہے۔ برٹش ہارٹ فاؤنڈیشن کے ڈاکٹرزکے مطابق یہ طریقہ دل کے امراض کم کرنے میں مؤثر ثابت ہوسکتا ہے۔