ایمز ٹی وی (صحت) ایک نیا سروے کیلشیئم کی گولیاں اور سپلیمنٹ استعمال کرنے والے مرد اور خصوصاً خواتین کو خبردار کررہا ہے کہ اس سے دل کا عارضہ بھی ہوسکتا ہے۔ امریکا کی جان ہاپکنز یونیورسٹی کے ماہرین نے 10 سالہ مطالعے کے بعد انکشاف کیا ہے کہ کیلشیئم سپلیمنٹ دل کی رگوں اور شریانوں میں مضر مادہ جمع کرنے میں مدد کرتی ہے جسے پلاک کہتے ہیں اور اس سے دل کے دورے اور فالج کے خطرات بڑھ سکتے ہیں۔ سروے کے اختتام پر ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ باقاعدہ طور پر کیلشیئم سپلیمنٹ لینے والے مردوخواتین میں دل کے دورے کا خطرہ 22 فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔
جان ہاپکنز یونیورسٹی سے منسلک ماہرین نے اپنے سروے میں 45 سے 84 سال کے 2700 خواتین و حضرات کو شامل کیا اور ان کی روز مرہ غذا کے بارے ریکارڈ مرتب کئے ۔ سروے شروع ہونے اور اس کے دس سال بعد ان کے سی ٹی اسکین کئے گئے۔ معلوم ہوا کہ عمررسیدہ اور بزرگ افراد میں گولی سے لی جانے والی کیلشیئم ہڈیوں کا حصہ تو بنی اور کچھ پیشاب کے ذریعے باہر نکل گئی لیکن وہ جسم کے نرم ٹشوز میں بھی جمع ہوتی گئی۔ دس سال بعد ان کے دل کی رگوں میں کیلشیئم سب سے ذیادہ نوٹ کی گئی جن خواتین نے روزانہ 1,400 ملی گرام سے ذیادہ کیلشیئم کی گولیاں کھائی تھیں۔ جن خواتین نے صرف 400 ملی گرام کیلشیئم روزانہ لی تھی ان کی رگوں میں یہ خدشہ 27 فیصد کم تھا۔
اس تحقیق کے بعد سائنسدانوں نے خبردار کیا ہے کہ اندھا دھند کیلشیئم کی گولیاں نہ لی جائیں اور اس کی بجائے سبزیوں، ڈیری مصنوعات اور دیگر پھلوں سے ہی اسے حاصل کیا جائے۔ جان ہاپکنز یونیورسٹیمیں امراضِ قلب سے حفاظت کی ماہر ڈاکٹر ایرن مائیکوس کہتی ہیں کہ عمررسیدہ خواتین کیلشیئم سپلیمنٹ لیتی ہیں تاکہ ان کی ہڈیاں مضبوط رہیں اور ان میں بھربھراپن نہ پیدا ہوجائے۔ ہمارے پاس اس کے ٹھوس ثبوت ہیں کہ کیلشیئم کی گولیاں دل کے امراض کی وجہ بن سکتی ہیں۔