ایمز ٹی وی (مانیٹرنگ ڈیسک) ٹوئٹر نے اعلان کیا ہے کہ وہ اپنے وڈیوشیئرنگ کے سوشل نیٹ ورک وائن کو جلد بند کردے گا۔ ٹوئٹر کی انتظامیہ نے یہ فیصلہ اپنے مالی خسارے کی بنا پر کیا ہے۔ اس اعلان سے کچھ گھنٹوں پہلے ٹوئٹر نے بتایا تھا کہ وہ دنیا بھر میں کام کرنے والے اپنے اسٹاف میں سے 9 فی صد افراد کو ملازمت سے فارغ کردے گا، جس کی وجہ کمپنی کا مالی نقصان ہے۔ مالی نقصان پر قابو پانے کے لیے دیگر اقدامات بھی کرنے کی ٹھانی گئی ہے، مبصرین کا کہنا ہے کہ وائن کی بندش کا فیصلہ بھی مالی خسارے سے نمٹنے کے اقدامات میں شامل ہے۔ تاہم اب تک اس فیصلے کی وجہ سامنے نہیں آسکی ہے۔
واضح رہے کہ وڈیو شیئرنگ کا سوشل نیٹ ورکنگ پلیٹ فارم وائن اپنے استعمال کنندگان کو چھے سیکنڈ کے دورانیے پر مبنی وڈیو کلپس شیئر کرنے کی سہولت فراہم کرتا ہے۔ اس سوشل نیٹ ورکنگ پلیٹ فارم نے سوشل میڈیا سیلیبریٹیز کی ایک پوری نسل تیار کی ہے، جن میں Jerome Jarre بھی شامل ہے، جس کی ہر ایک وڈیو کا معاوضہ پچیس ہزار امریکی ڈالر ہوتا ہے اور اس کی دولت کی مالیت تیلن ملین ہے۔ اپنی ایک بلاگ پوسٹ میں ٹوئٹر نے کہا ہے، ’’2013 سے کروڑوں کی تعداد میں لوگوں نے سوشل نیٹ ورکنگ پلیٹ فارم وائن سے ناتا جوڑا اور اس پلیٹ فارم پر فراہم کردہ سہولیات سے فیض یاب ہوئے۔ آج ہم یہ خبر آپ سے شیئر کر رہے ہیں کہ آنے والے مہینوں میں ہم اس موبائل ایپلی کیشن کو ڈس کنکٹ کردیں گے۔‘‘
ٹوئٹر نے اپنی اس بلاگ پوسٹ میں موبائل ایپلی کیشن وائن کے لیے اپنی تخلیقی صلاحیتیں استعمال کرنے والوں، اپنی ٹیم کے تمام ممبرزکا شکریہ ادا کیا ہے۔ ساتھ ہی ان لوگوں کا بھی شکریہ ادا کیا گیا ہے جنہوں نے وائن پر موجود وڈیوز دیکھ کر مسرت حاصل کی۔ اب وائن ویب سائٹ کی صورت میں موجود رہے گا، جب کہ ٹوئٹر کی انتظامیہ وائن کو بند کرنے کے حوالے سے مزید تفصیلات بھی جاری کرے گی۔ ٹوئٹر کا کہنا ہے کہ وائن کے رجسٹرڈ یوزرز کی تعداد چالیس ملین ہے جب کہ ہر ماہ دو سو ملین افراد اس سوشل نیٹ ورکنگ پلیٹ فارم پر موجود وڈیوز دیکھتے ہیں۔ دوسری طرف ٹوئٹر نے اپنے مالی خسارے کی وجہ سے سیکڑوں کی تعداد میں اسٹاف کے ارکان کو ملازمت سے فارغ کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ مالی خسارے کے ساتھ ٹوئٹر کو دیگر سوشل نیٹ ورکنگ سائٹس فیس بک، انسٹاگرام اور اسنیپ چیٹ سے زبردست مقابلے کا سامنا ہے۔ ٹوئٹر کے مالی خسارے کا حجم گذشتہ تین ماہ سے 103ملین ڈالر تک پہنچ چکا ہے، جب کہ اس سوشل نیٹ ورکنگ پلیٹ فارم کے استعمال کنندگان کی تعداد میں اس عرصے کے دوران صرف چار ملین کا اضافہ ہوا ہے۔