ایمز ٹی وی (صحت) اگر تو آپ ڈائٹ کولڈ ڈرنکس کا استعمال پسند کرتے ہیں تو بری خبر یہ ہے کہ اس کے نتیجے میں فالج کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
یہ انتباہ امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آیا۔
ہاورڈ میڈیکل اسکول کی تحقیق کے مطابق ڈائٹ یا مصنوعی مٹھاس سے بننے والے مشروبات میں ایسا جز پایا جاتا ہے جو کہ میٹابولک سینڈروم کا باعث بن سکتا ہے جس کے نتیجے میں ہائی بلڈ پریشر، ہائی کولیسٹرول اور موٹاپے کا امکان ہوتا ہے۔
جن افراد میں میٹابولک سینڈروم ہو انہیں امراض قلب، فالج اور ذیابیطس جیسے امراض لاحق ہونے کا بہت زیادہ خطرہ ہوتا ہے۔
تحقیق کے مطابق ان مشروبات میں موجود جز aspartame اس کی وجہ بنتا ہے جو کہ ممکنہ طور پر معدے کے اس انزائمے کو کام کرنے سے روکتا ہے جو غذا ہضم ہونے کے دوران چربی کو گھلانے کا کام کرتا ہے۔
تحقیق کے مطابق نتائج سے وضاحت ہوتی ہے کہ آخر ڈائٹ ڈرنکس لوگوں کو جسمانی وزن میں کمی میں مدد دینے کے حوالے سے غیر موثر کیوں ثابت ہوتی ہیں۔
تحقیق کے دوران چوہوں پر کیے جانے والے تجربات میں یہ ثابت ہوا کہ ان مشروبات کے نتیجے میں جسم کے اندر غذا کو ہضم کرنے کا نظام نمایاں حد تک سست ہوگیا جس کے نتیجے میں مختلف امراض کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
محققین کا کہنا تھا کہ ابھی مکمل یقین سے تو نہیں کہا جاسکتا کہ ان نتائج کا اطلاق انسانوں پر ہوتا ہے یا نہیں مگر ماضی کی طبی اسٹڈیز میں بھی ان مشروبات کو انسانی صحت کے لیے مضر قرار دیا گیا ہے۔