ایمز ٹی وی( صحت) صحرائے تھر میں سردی کی لہر کے ساتھ پھر سے موت کا رقص شروع، غذائی قلت سے13 بچے جاں بحق اور سرکاری اسپتالوں میں سہولیات کا فقدان ہے۔ سال 2106کے دوران ہلاکتوں کی مجموعی تعداد 745ہوگئی ہیں۔
تفصیلات کے مطابق صحرائے تھر میں سردی کی لہر شروع ہونے کے ساتھ پھر سے بچوں پر موت کا رقص جاری ہے۔ بچوں کی ہلاکتوں کا سلسلہ وقفے کے بعد پھر سے شروع ہو گیا ہے۔
گذشتہ تین روز کے دوران 13بچے غذائی قلت و بیماریوں کی وجہ سے جان کی بازی ہار گئے ہیں۔ جس کے بعد سال 2016کے 12ماہ کے دوران مجموعی طور ہلاکتوں کی تعداد 745ہو گئی، جبکہ محکمہ صحت تھرپارکر کی جانب سے رواں سال کے دوران 473 بچوں کی اموات کی تصدیق بھی کی گئی ہے۔
تھرپارکر سردی کی لہر شروع ہونے کے باعث غذائی قلت کے باعث پیدا ہونے والے کم وزن کے بچے دم توڑ رہے ہیں۔ دور دراز دیہاتوں میں کچے جھونپڑوں میں موجود تھری مکینوں کے حالات انتہائی کشیدہ ہیں۔
حکومت سندھ کی جانب سے اسلام کوٹ اور چھاچھرو کی اسپتال سمیت دیگر صحت مراکز کی بہتری کے اعلانات پر تاحال عملدرآمد نہیں ہو سکا ہے۔ بچوں کی انتہائی نگہداشت کا وارڈ سینکڑوں بچوں کی اموات کے بعد بھی تکنیکی عملے سے محروم ہیں۔
تھرپارکر کے مکینوں نے سندھ حکومت اور فلاح و بھبود کا کام کرنے والے اداروں سے اپیل کی ہے کہ تھرپارکر میں ہنگامی بنیادوں پر امدادی کاروایاں شروع کرتے ہوئے بچوں کی اموات پر قابو پایا جائے۔