ایمز ٹی وی (صحت) بنگلہ دیش میں نمونیہ سے متاثرہ بچوں کے علاج کے لیے سستی ترین آکسیجن مشین تیار کرلی گئی۔ شیمپو کی بوتلوں کی مدد سے کامیابی سے نمونیہ کے مریض بچوں کا علاج کیا جارہا ہے۔ جب غربت ڈیرا جمالے توبچوں کی جانیں بچانے کے لیے حل ڈھونڈنا ہی پڑتا ہے ۔ بنگلہ دیش میں ڈاکٹر کرسٹ نے آسٹریلیا میں کام کے دوران جو جدید مشینیں دیکھیں ان سے متاثر ہوکر نمونیہ کے علاج کے لیے شیمپو کی بوتلوں سے آکسیجن بوتل تیار کرلی، جو پھیپھڑوں کو مناسب آکسیجن فراہم کرکے لائف سیونگ مشین ثابت ہورہی ہے۔ اس طریقہ کار میں شیمپو کی بوتل میں پانی بھر کر اس کے ایک سرے کو کچھ پلاسٹک سپلائی ٹیوب سے جوڑ دیا جاتا ہے۔ بچے ٹینک سے آکسیجن استعمال کرتے ہیں اور ٹیوب کے ذریعے اس شیمپو کی بوتل میںسانس خارج کرتے ہیں اور ان کی طبیعت میں بہتری آنے لگتی ہے۔ ڈاکٹر کرسٹ نے دو سال کی اسٹڈی کے بعد اپنی اس ایجاد کے نتائج میڈیکل میگزین میں شائع کرائے ہیں۔ سی پی اے پی ڈیوائس نے اسپتال کا سالانہ بل تیس ہزار ڈالرز سے کم کرکے چھ ہزار ڈالرز کردیا ہے۔ ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن نے پہلے ہی نمونیہ کے علاج کے لیے سستے متبادل علاج تجویز کیے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق اب بھی نمونیہ سے متاثرہ ہر سات میں سے ایک بچہ موت کا شکار ہوجاتا ہے۔