ایمزٹی وی(سائنس)عالمی موسمیاتی ماہرین کے مطابق آنے والے چند برسوں میں افریقا اور ایشیا میں پانی کی شدید قلت کی خشک سالی کی وجہ بنے گی جس سے خوراک کا بحران پیدا ہوجائے گا۔ ماہرین کے مطابق آب وہوا میں تبدیلی اور گلوبل وارمنگ سے دنیا بھر میں پانی کی قلت شدید بڑھ جائے گی اور سال 2025 تک کم ازکم 2.8 ارب افراد پانی کی شدید قلت کے شکار ہوں گے جب کہ اس وقت 1.6 ارب افراد قلتِ آب کا شکار ہیں۔ اس سے قبل اقوامِ متحدہ کے ذیلی ادارہ برائے عالمی خوراک ( ایف اے او) نے کا کہنا تھا کہ اس سال ایل نینو کی وجہ سے جنوبی افریقا میں پودوں کی بوائی میں تاخیر ہوئی اور فصل خراب ہونے سے غذائی قلت پیدا ہوئی تھی جب کہ آئندہ سال بھی نینو کی تباہی جاری رہے گی۔ماہرین کے مطابق ایشیا، افریقا اور مشرقِ وسطیٰ کے وسیع علاقے، یورپ ، امریکا اور آسٹریلیا کے بعض مقامات پیاسے ہوجائیں گے۔ماہرین کا کہنا ہے کہ دنیا خوراک کی ایک بہت بڑی قلت کے دھانے پر موجود ہے جس سے بہت بڑی آبادی متاثر ہوگی۔