تہران: امریکا اور ایران کے درمیان جاری کشیدگی کے خاتمے کے لیے ایرانی صدر حسن روحانی نے امریکا سے مذاکرات پر مشروط آمادگی کا اظہار کردیا۔
ایران اور امریکا کے درمیان حالیہ کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے جبکہ برطانوی آئل ٹینکر پر قبضے کے بعد یورپی ممالک نے بھی ایرانی اقدامات کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق ایرانی صدر حسن روحانی نے میڈیا سے گفتگو کرتے امریکا سے مذاکرات پر آمادگی کا اظہار کیا جبکہ ساتھ ہی انہوں نے خبردار کیا کہ مذاکرات اس صورت ہوں گے جب اسے ہماری شکست نہ سمجھا جائے۔
ایرانی صدر نے کہا کہ ان پر ملک کی بڑی ذمہ داریاں ہیں، وہ مسائل کے حل کے لئے مکمل طور پر صرف قانونی اور مخلصانہ مذاکرات کے لیے تیار ہیں مگر ایک ہی وقت میں ایران مذاکرات کے نام پر شکست کی کسی میز پر بیٹھنے کے لئے تیار نہیں۔
دوسری جانب برطانیہ نے ایران کے قبضے سے برطانوی پرچم بردار آئل ٹینکر چھڑانے کے لئے ایک ثالث کو ایران بھیج دیا جس کی تصدیق ایران کے سپریم لیڈر آفس کی جانب سے کی گئی ہے۔
جہاز نہ چھوڑا تو ایران کو خلیج میں بھاری فوج کا سامنا کرنا پڑے گا، برطانوی وزیرخارجہ
سپریم لیڈر آفس کی جانب سے برطانوی ثالث کے بارے میں تفصیلات جاری نہیں کی گئی ہیں البتہ محمد محمدی نے کہا ہے کہ ایک ایسا ملک جس نے ایک وقت وزراء اور وکلا ایران میں تعینات کئے وہ آج اس نہج پر پہنچ گیا کہ اپنا جہاز چھڑانے کی درخواست کرنے کےلئے ثالت کو بھیجتا ہے۔