ایمزٹی وی(کوئٹہ) نواب اکبر بگٹی قتل کیس میں سابق صدر پرویز مشرف کے وارنٹ گرفتاری جاری کر دئیے گئے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق بلوچستان ہائیکورٹ میں نواب اکبر بگٹی قتل کیس کی سماعت ہوئی جس دوران عدالت نے سابق صدر پرویز مشرف کی عدم پیشی پر برہمی کا اظہار کیا۔ عدالت نے پرویز مشرف کے وکیل اخترشاہ سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے ابھی تک ملزم کو اشتہاری قرار نہیں دیا، انہیں قصوروار نہیں ٹھہرایا گیا اور اشتہار شائع نہیں کرایا۔
پرویز مشرف کے وکیل نے کہا کہ میرا موکل مفرورکی تعریف پر پورا نہیں اترتا جبکہ وہ عدالت میں پیش ہونا چاہتے ہیں لیکن انہیں سیکیورٹی خدشات ہیں جس پر عدالت نے کہا کہ پہلے آپ کو یہ ثابت کرنا ہو گا کہ ان کی غیر موجودگی میں آپ پیش ہو سکتے ہیں، تو وکیل نے کہا کہ میں اپنے وکالت نامے کی بنیاد پرعدالت میں پیش ہونے کا مجاز ہوں تاہم ایسا کوئی قانون نہیں کہ میں ملزم کی غیر موجودگی میں پیش ہو جاﺅں۔
جسٹس جمال مندوخیل نے کہا کہ کیس کے مرکزی ملزم کو متعدد نوٹسز بھجوائے لیکن وہ پیش نہیں ہوئے جس پر ان کا کہنا تھا کہ سیکیورٹی خدشات کے باعث ہی وہ پیش نہیں ہو رہے تو جسٹس جمال مندوخیل نے استفسار کیا کہ آپ کو کس قسم کی سیکیورٹی چاہئے، آپ پرویز مشرف کی آمد کی گارنٹی دیں ہم سیکیورٹی کا لکھ دیتے ہیں۔
عدالت کا کہنا تھا کہ مشرف یہاں آ کر تسلیم کر لیں، بلوچستان کے لوگ فراخ دل ہیں، معاف کر دیں گے۔ عدالت نے پرویز مشرف کے وکیل اختر شاہ سے کہا کہ آپ ہمت کریں مشرف کے آنے کی یقین دہانی کرائیں اور ان کے آنے کی تاریخ اور سیکیورٹی بھی آپ کی مرضی کی ہو گی جس پر وکیل نے کہا کہ ایک ہفتے کی مہلت دیں، اپنے موکل سے پوچھ لوں کہ وہ کب آ سکتے ہیں۔
جسٹس مندوخیل نے کہا کہ ہم وکلاءکا احترام کرتے ہیں اس لئے آپ کو مہلت دی گئی ہے اور اس کے ساتھ ہی انہوں نے عدالتی عملے کو ہدایت بھی کی کہ مشرف کے وکلاءجب تحریری طور پر لکھیں تب ان کی سیکیورٹی کے انتظامات کئے جائیں۔ ذرائع کے مطابق عدالت نے پرویز مشرف کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کرتے ہوئے کیس کی سماعت 30 دسمبر تک ملتوی کر دی ہے۔