ایمزٹی وی(اسلام آباد) پبلک اکاؤنٹس کی ذیلی کمیٹی میں انکشاف ہواہے کہ پاکستان بیت المال کی جانب سے تین لاکھ سے زائدغلط شناختی کارڈوالوں یاجعلی افرادکووظائف جاری کردیے گئے،بیت المال نے آڈٹ حکام کے فیگرزکوچیلنج کردیاجس پرکمیٹی نے دوبارہ آڈٹ کاحکم دیدیاہے۔
پبلک اکاؤنٹس کی ذیلی کمیٹی کااجلاس کنوینرکمیٹی سردارعاشق گوپانگ کی صدارت میں منعقدہوا۔ اجلاس میں کابینہ ڈویژن ،ٹیلی کمیونیکشن سیکٹرکے مالی سال 2009-10 کے آڈٹ اعتراضات کاجائزہ لیا گیا۔ آڈٹ حکام نے انکشاف کیاکہ بیت المال کے غلط شناختی کارڈ پروظیفے جاری کیے جاتے رہے،جنہیں وظائف دیے گئے ان کے شناختی کارڈ نمبرتک غلط تھے جبکہ تیرہ کروڑ روپے کی ادایئگیاں جعلی اکاؤنٹس پرکی گئیں،43 ہزار لوگوں کے ڈبل اکاؤنٹس ہیں ،جس پر عاشق گوپانگ نے کہاکہ بغیرعقل کے نقل ماری گئی ۔ایم ڈی بیت المال نے کہا کہ ٹائپنگ کی غلطیاں تھیں،ریکارڈ کے مطابق ادائیگیاں درست کی گئیں ۔پی ٹی ڈی سی بورڈزکی 6 لاکھ ماہانہ بلڈنگ کرایے پرلینے کے معاملے پربھی کمیٹی نے برہمی کا اظہارکیا۔
آڈٹ حکام نے بتایا کہ 2008-09 میں گریڈ 19 کے افسران کوقواعدکی خلاف ورزی کرتے ہوئے50 لاکھ روپے سے زائدکااعزازیہ دیدیاگیا۔جس پرپی ٹی اے کے حکام نے کہا کہ اعزازیہ قواعد کے تحت دیا گیا ہے، معاملہ مین پی اے سی کوریفرکردیاگیا۔ آڈٹ حکام نے کہاکہ موبائل اورٹیلی کام آپریٹرزسے 11 کروڑ روپے ریکورنہیں کیے گئے ہیں جس پرپی ٹی اے حکام نے کہاکہ 47 فیصدریکوری ہوگئی ہے۔