ایمزٹی وی(اسلام آباد)وزیراعظم نوازشریف کے بچوں کی ملکیت نیسکول لمیٹڈ اور نیلسن انٹرپرائزز کے بعد اب ایک تیسری آف شورکمپنی کومبرگروپ بھی سامنے آگئی ہے ۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق پاناماکیس میں اپنے آپ کو بے گناہ ثابت کرنے کے لیے سپریم کورٹ میں جمع کرائی گئی دستاویزات میں شریف فیملی نے دومتضاد ڈیڈز جمع کرائیں جہاں مریم صفدر اپنے بھائی کی کمپنی کی ٹرسٹی ہیں اور 2فروری 2006ءکو مریم صفدر نے دونوں کمپنیوں نیسکول اور نیلسن کی ٹرسٹی کے طورپر معاہدے پر دستخط کیے ،اسی دن مریم صفدر نے اپنے بھائی کیساتھ ایک اور کمپنی کومبرگروپ کیلئے بھی اسی طرح کے معاہدے پر دستخط کیے جس کے 49فیصد شیئرز کا مالک ان کابھائی تھا۔
آئندہ 6دسمبر کوہونیوالی سماعت میں یہ تیسری کمپنی پاکستان تحریک انصاف کی قانونی ٹیم کے دلائل کا مرکز ہوسکتی ہے ۔ دوہفتہ کے وقفے کے بعد بدھ کو ہونیوالی سماعت میں پاکستان تحریک انصاف نے اپنے موقف میں 10سوالات اٹھائے تھے جبکہ کچھ ججوں نے ریمارکس دیئے تھے کہ شریف فیملی آف شورکمپنیوں کی ملکیت کے بارے میں شواہد چھپارہی ہے کیونکہ ان کے جواب میں کچھ ضروری دستاویزات تاحال موجودنہیں۔
سماعت کے دوران عدالت نے 1994ءمیں نیلسن اور نیسکول کی شیئرہولڈ کمپنی منرواآفیسر لمیٹڈ کے مالک کے بارے میں معلومات چھپانے پر بھی حیرت کا اظہار کیا اور جسٹس عظمت سعید نے ریمارکس دیئے کہ بینچ سے یہ معلومات کیوں چھپائی گئیں۔