اتوار, 24 نومبر 2024


بھارت کی جانب سے تناؤ پیدا کیا جارہا ہے

 

ایمزٹی وی(اسلام آباد )اسلام آباد میں ہفتہ وار پریس بریفنگ کے دوران ترجمان دفتر خارجہ نفیس زکریا کا کہنا تھا کہ پاکستان بھارت کے ساتھ پرامن ہمسائیگی اور اصولوں پر کاربند ہے اور بارہا تعمیری و نتیجہ خیز مذاکرات کی خواہش کا اظہار کرچکا ہے لیکن بھارت نے ہمیشہ ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کیا، بھارت ایل او سی اور ورکنگ باؤنڈری پر جنگ بندی معاہدے کی مسلسل خلاف ورزیاں کررہا ہے، بھارتی سیاستدان اس تمام تر صورتحال سے عالمی برادری کی نظریں ہٹانے کے لئے بے معنی بیانات دے رہے ہیں ، بھارت کی جانب سے تناؤ پیدا کیا جارہا ہے اور ایل او سی پر بھارتی فائرنگ سے اب تک 400 کے قریب افراد شہید ہوچکے ہیں، پاکستان متعدد بار بھارتی فوج کی بلااشتعال فائرنگ پر احتجاج ریکارڈ کرا چکا ہے۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ بھارت پاکستان میں دہشت گردی کی کارروائیوں میں ملوث ہے اور ہم اقوام متحدہ میں تمام ثبوت بھی پیش کرچکے ہیں، اور بھارت کی جانب سے سرجیکل اسٹرائیک کا ڈرامہ بھی رچایا گیا لیکن پاکستانی افواج کی جانب سے بین الاقوامی میڈیا کو سرحدی علاقے کا دورہ کرایا گیا، میڈیا نے خود دیکھا کہ وہاں سرجیکل اسٹرائیک کے کوئی شواہد موجود نہیں تھے، اس طرح پاکستان کو بدنام کرنے کی ہر بھارتی کوشش ناکام ہوئی اور پاکستان کو تنہا کرنے کے بھارتی دعوے نے بھارت کو تنہا کردیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاک بحریہ کی مشقین معمول کے مطابق ہورہی ہیں مشقوں میں کئی ممالک کی شرکت پاکستان کی اہمیت کو اجاگر کرتی ہے اور اتنے ممالک کے پاکستان کے ساتھ روابط بھارت کو مایوس کررہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ بھارت کے سامنے سمجھوتہ ایکسپریس کا معاملہ بارہا اٹھایا اور بتایا گیا کہ شدت پسند تنظیم آرایس ایس اس سانحے میں ملوث تھی لیکن بھارت کی جانب سے ابھی تک تحقیقات سے آگاہ نہیں کیا۔
ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ بھارت بین البراعظمی میزائل کے تجربات کررہا ہے جس سے خطے میں ہتھیاروں کا توازن متاثر ہورہا ہے، بھارت کے پاس ایٹمی اسلحے کے ذخائر بھی موجود ہیں اور اس نے ایک خفیہ نیوکلئیر سٹی بھی تعمیر کررکھا ہے۔
نفیس زکریا کا کہنا تھا کہ پاکستان افغانستان میں قیام امن کے لئے پرعزم اور تمام اقدامات کا حامی ہے، ترجمان نے افغانستان میں ہلاک ہونے والے 6 ریڈ کراس ورکرز کے اہل خانہ سے تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے ہلاکتوں کی شدید مذمت کی ۔
ترجمان دفتر خارجہ نے بتایا کہ نئی امریکی انتظامیہ سے رابطے میں ہیں امریکی انتظامیہ نے یقین دلایا ہے کہ پاکستانیوں کے بارے میں خصوصی اقدامات نہیں لے رہے جب کہ پاکستان میں واقع امریکی سفارتخانےنے بھی اس حوالے سے جامع بیان جاری کیا ہے۔

 

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment