ایمزٹی وی(اسلام آباد)وزیر خارجہ خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ امریکا سے تعلقات میں قومی مفادات کا تحفظ کریں گے اور امریکا کے ساتھ تعلقات زیادہ خوشگوار ہونے کی کسی کو خوش فہمی نہیں ہے۔ امریکی وزیر خارجہ ریکس ٹلرسن کے دورہ جنوبی ایشیا پر سینیٹ میں اظہار خیال کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ امریکی پالیسی کا ڈھانچہ ان جرنیلوں نے بنایا جنہوں نے افغانستان میں ہزیمت اٹھائی۔ ان کا کہنا تھا کہ میں نہیں سمجھتا کہ اس مائنڈ سیٹ سے بننے والی پالیسی سے کچھ مقاصد حاصل ہو سکیں گے۔ خواجہ آصف نے کہا کہ میں نے یہ باتیں امریکا میں بھی کیں اور جب امریکی سیکریٹری خارجہ ریکس ٹلرسن پاکستان آئے تو یہاں بھی کیں، جب امریکی حکام پاکستان کو قصوروار ٹھہراتے ہیں تو دراصل وہ اپنی ناکامی پر پردہ ڈال رہے ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اپنے مفادات کا بھرپور تحفظ کرتا ہے اور مستقبل میں بھی امریکا سے تعلقات میں قومی مفادات کو مقدم رکھیں گے تاہم امریکا کے ساتھ تعلقات زیادہ خوشگوار ہونے کی کسی کو خوش فہمی نہیں ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم نے امریکا سے کہا ہے کہ خالی خولی بات نہ کریں، قابل عمل معلومات کا تبادلہ کریں۔خواجہ آصف نے مزید کہا ہم کوشش کر رہے ہیں کہ علاقائی ممالک مل کر حل تلاش کرکے علاقائی امن کو یقینی بنائیں کیونکہ امریکا آج ہے کل یہاں نہیں ہو گا۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ ہم علاقائی امن کے لیے شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے پلیٹ فام کو بھرپور طریقے سے استعمال کریں گے اور مشترکہ گراؤنڈ ڈھونڈ رہے ہیں جہاں دونوں افغان مسئلے کا حل تلاش کر سکیں۔