ایمزٹی وی(اسلام آباد)سابق وزیراعظم نواز شریف کا کہنا ہے کہ جو عدالت میں ہو رہا ہے صحیح رپورٹ نہیں ہورہا جب کہ گزشتہ ساڑھے چار سال سے تحریکوں کا سامنا ہے۔
کمرہ عدالت میں صحافیوں سے مختصر گفتگو کے دوران نواز شریف کا کہنا تھا کہ جو عدالت میں ہو رہا ہے صحیح رپورٹ نہیں ہورہا۔ صحافی کے سوال پر کہ کیا آپ 17 جنوری سے طاہر القادری کی نئی تحریک کا سامنا کرنے کے لیے تیار ہیں؟ نواز شریف نے کہا کہ ساڑھے چار سال سے تو انہی تحریکوں کا سامنا ہے، تحریکوں کا سامنا کرنا تو اب معمول کی بات ہو گئی ہے۔
نواز شریف کا کہنا تھا کہ عمران خان جس تھالی میں کھاتے ہیں اسی میں چھید کرتے ہیں، انہوں نے ایک معصوم خاتون اور بچوں کو میڈیا کی توپوں کے سامنے کردیا ہے، عمران نے اس خاندان کی عزت و ناموس داؤ پر لگادی اور خود چھپ کر پردے کے پیچھے بیٹھ گئے، جب کہ بشریٰ بی بی کے بچوں کو وضاحتیں دینی پڑی رہی ہیں۔
اس موقع پر ایک صحافی نے نواز شریف سے سوال کیا کہ ان کے بھائی اور وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف پر بھی اسی طرح کے الزامات ہیں تو نواز شریف نے اس سوال کا جواب نہیں دیا اور آگے بڑھ گئے۔
کمرہ عدالت میں نواز شریف نے صحافیوں سے سوال کیا کہ آپ کو ان کیسز کی کچھ سمجھ آرہی ہے جس پر صحافیوں نے جواب دیا کہ گواہوں کے بیانات قلمبند ہورہے ہیں۔